Site icon Maqbooliya.com

نعت: نگار طیبہ ازل سے ہے تیری آرزو

logomaqbooliya

logomaqbooliya

نگار طیبہ ازل سے ہے تیری آرزو
میرے وجود کا مقصد ہے جستجو تیری
ترا سکوت ہے لطف وکرم کی اک دنیا
نسیم خلد کی جنت ہے گفتگو تیری
نسیم خلد نے مانگی ہے بھیک خوشبو کی
کھلی مدینہ میں جب زلف مشکبو تیری
میری وفات کادن میری عید کا دن ہو
بوقت مرگ جو صورت ہو روبرو تیری
گناہ کرکے بھی امید وار جنت ہوں
سناہے جب سے کہ لطف و کرم ہے خو تیری
کہاں نہیں رخ انور کی جلوہ سامانی
جہاں میں طلعت زیباسے چار سوتیری
حریم کعبہ میں بھی یاد آئی طیبہ کی
کہ یادگارحرم میں ہے کوبکو تیری
نہ چھوٹے دامن عبدیت اعظمی ان کا
اسی سے دونوں جہاں میں ہے آبرو تیری
Exit mobile version