Site icon Maqbooliya.com

تنبیہ7:

logomaqbooliya

logomaqbooliya

ابھی آپ نے حسد کا مطلب جان لیا کہ حسد صرف اس نعمت پرہوتاہے جس کو آپ غیر کے لئے ناپسند کریں اور اس سے اس نعمت کے زوال کو پسند کریں، اگر آپ اپنے لئے اس نعمت کو پسند کریں اور غیر سے اس نعمت کے زوال کی تمنا نہ کریں تو یہ غِبطہ( یعنی رشک کرنا) کہلاتا ہے۔اور بعض اوقات کسی کام میں سبقت لے جانے کو بھی حسد کہاجاتا ہے جیسا کہ یہ حدیث مبارکہ گزری کہ شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :”حسد۱؎ (یعنی رشک)صرف دو بندوں سے ہی ہو سکتا ہے۔”
       (المسند للامام احمد بن حنبل،مسند عبداللہ بن مسعود، الحدیث:۳۶۵۱،ج۲،ص۲۹)
(113)۔۔۔۔۔۔ صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :”مؤمن رشک کرتاہے جبکہ منافق حسد کرتا ہے۔”
      (کشف الخفاء ،حرف المیم، الحدیث:۲۶۹۳،ج۲،ص۲۶۳)
Exit mobile version