islam
را کا بیان
را کی مندرجہ ذیل صورتیں ہیں۔
(۱)رامتحرکہ (۲)راساکنہ (۳) راموقوفہ (۴) را مشدّدہ
(۵)رامرا مہ (۶)راممالہ
(۱)رامتحرکہ:متحرک ہونے کی صورت میں را پر زبر یا پیش ہوتو را پُر اورزیر ہوتو راباریک پڑھی جائے گی ۔مثلا ً قَدَرَ ، یَنْصُرُ میں پُر اورشَرِبَ میں باریک
(۲)راساکنہ: ساکن ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل صورتیں ہیں۔
۱۔ راساکنہ کا ماقبل اگرمفتوح یا مضموم ہو توپُر پڑھی جائے گی مثلا ً فَذَرْ ھُمْ ، اُنْظُرْ
۲۔ راساکنہ سے پہلے کسرہ عارضی ہوتوباوجود کسرہ کے ”را ” پُر پڑھی جائے گی ۔
مثلاً اِرْجِعِیْ
۳۔ راساکنہ سے پہلے کسرہ دوسرے کلمے میں ہوتو باوجود کسرہ کے را پُر پڑھی جائے گی۔
مثلاً رَبِّ ارْحَمْھُمَا
۴۔ راساکنہ کے بعد حروف مستعلیہ اسی کلمہ میں ہوتو ”را ” پُر پڑھی جائے گی ۔ مثلاً قِرْطَاسٍ
(۳)راموقوفہ:جب ”را ” پر وقف کیا جائے اس کی تین صورتیں ہیں ۔
۱۔ ”را ” موقوفہ کا ماقبل حرف مفتوح یا مضموم ہو تو پُر اوراگرماقبل مکسور ہوتو ”را ” باریک پڑھی جائے گی۔ مثلاً لَمْ یَنْصُرْ ، وَالقَمَرْ یہاں پُر پڑھی جائے گی ۔
۲۔ ”را ” موقوفہ کا ماقبل بھی ساکن ہو اوراس کا ماقبل مفتوح یا مضموم ہو تو پُر اورمکسورہو تو”را ” باریک پڑھی جائے گی ۔مثلاً وَالطُّورِ ، حِجْرٍ ، وَالْفَجْرِ
۳۔ ”را ” موقوفہ کا ماقبل یائے ساکنہ ہو تو ہر حال میں ”را ” باریک پڑھی جائے گی۔
مثلاً خَیْرٌ ، قَدِیْرٌ
(۴)را مشدّدہ:جس ”را ” پر تشدید ہو اگر اس پر زبر یا پیش ہوتو پُر اوراگر زیر ہوتو باریک پڑھی جائے گی ۔ مثلا ً مُسْتَمِرًّا ، شَرٌّ ، ذُرِّیَّۃٌ
(۵)رامرَامَہ : جس را پر وقف بالروم کیا گیا ہو وہ ”را ” اپنی حرکت کے موافق پڑھی جائے گی ۔پیش کی صورت میں پُر ۔جیسے شَکُوْرٌ ا ور زیر کی صورت میں باریک جیسے قَدْ رِ
(۶)راممالہ: ”را ” ممالہ وہ راہے جس میں امالہ کیا گیا ہو اوریہ ”را ” باریک پڑھی جاتی ہے۔ جیسے مَجْرٖھا
٭الحاصل ٭
پُر ہونے کی صورتیں
(۱) را مفتوح یا مضموم ہو۔
(۲) راساکن ہو اورماقبل مفتوح یا مضموم ہو۔
(۳) راساکن ہو اوراس کے بعد حروف مستعلیہ میں سے کوئی حرف اسی کلمہ میں ہو۔
(۴) راساکن سے پہلے زیر عارضی ہو یا زیر دوسرے کلمے میں ہو۔
باریک ہونے کی صورتیں
(۱)مکسور ہو۔
(۲)راساکن سے پہلے زیر اصلی اسی کلمے میں ہو اورفوراً بعد حروف مستعلیہ میں سے کوئی حرف اسی کلمہ میں نہ ہو۔