ایصالِ ثواب نے عذابِ قبر سے بچا لیا
ایصالِ ثواب نے عذابِ قبر سے بچا لیا:
سرکا رِ دوعالم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر درودِ پاک پڑھنے کے فضا ئل میں بیان کیا گیا ہے کہ ”ایک عورت کابیٹا تھاجو بہت گناہگار تھا۔ وہ اس کونیکی کا حکم دیتی، بے حیائی اور برے کاموں سے منع کرتی (لیکن وہ باز نہ آتا) آخرکار تقدیر اس پر غالب آئی اور وہ گناہوں کی حالت میں مر گیا۔ اس کی ماں کو بہت صدمہ ہوا کہ اس کا بیٹا بغیر توبہ کئے مر گیا۔ اس نے تمنا کی کہ اسے خوا ب میں دیکھے ۔ ایک دفعہ اس نے خواب میں اپنے بیٹے کو عذا ب میں مبتلا دیکھا تووہ مزید غمگین ہو گئی۔ جب کچھ مد ت کے بعد اس نے دوبارہ اپنے بیٹے کودیکھاتو اس کی حالت اچھی تھی اور وہ خوش وخرم تھا۔ اس نے اپنے بیٹے سے اس حالت کے متعلق پوچھا کہ ”اے میرے بیٹے! میں نے تجھے عذاب میں مبتلا دیکھا تھا، یہ مرتبہ ومقام کیسے ملا؟” تواس نے جواب دیا: ”اے میری ماں! ایک گنہگار شخص ہمارے قبرستا ن سے گزرا ، اس نے قبروں کی طرف دیکھا اور دوبارہ زندہ اٹھائے جانے کے متعلق غوروفکر کیا۔ مُردوں سے نصيحت حا صل کی، اپنی لغزش پر رویا اور اپنی خطاؤں پر نادم ہوکر اللہ عزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کی کہ اب وہ کبھی گناہوں کی طرف نہ پلٹے گا۔تو اس کی توبہ سے آسما ن کے فرشتے بہت خوش ہوئے اور کہنے لگے: سُبحان اللہ عَزَّوَجَلَّ ! اس شخص نے اپنے رب عزَّوَجَلَّ کے ساتھ کیا ہی خوب صلح کی ہے۔ جب اس نے سچی توبہ کر لی تو اللہ عزَّوَجَلَّ نے اس کی توبہ قبول فرما لی، پھر اس نے کچھ قرآنِ حکیم پڑھا اور حضور نبئ کریم، رء ُوف رحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر بیس مرتبہ دُرودِ پاک پڑھا اور اس کا ثواب ہم سب قبرستان والوں کوپہنچا یا۔ اس کا ثواب ہم پر تقسیم کیا گیاتو مجھے بھی اس سے بھلائی ملی جس کے سبب اللہ عزَّوَجَلَّ نے مجھے بخش دیا اور مجھے وہ مقام عطا کیا گیا جو آپ ملاحظہ فرما رہی ہیں۔ اے امی جان ! یاد رکھئے! حضورنبئ اَکرم، نورِ مجسم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پر دُرودپاک پڑھنا دلوں کا نور، گناہوں کا کفارہ اور زند وں اورمُردوں کے لئے رحمت ہے۔”