Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
زکٰوۃ

زمانۂ کفر میں دی گئی زکٰوۃ ہو گی کہ نہیں؟زکٰوۃ کے لیے سال کب مکمل ہو گا؟زکٰوۃ ادا کرنے کے لیے قمری مہینوں کا اعتبار ہو گا کہ شمسی کا؟

سوال: کیا زمانۂ کفر میں دی گئی زکٰوۃ ادا ہو گی یا نہیں؟❣𓅰
جواب: اگر پہلے کوئی کافر تھا پھر مسلمان ہوا تو اس پر حالتِ کفر کی زکٰوۃ کی ادائیگی فرض نہیں ہے،کیونکہ زکٰوۃ مسلمان پر فرض ہوتی ہے کافر پر نہیں۔(فتاویٰ الھندیہ)💛

سوال: ۞زکٰوۃ کے لیے سال کب مکمل ہو گا؟🌸:::::::::𖣔:::::::::💟
جواب: ☜︎︎︎جس تاریخ اور وقت پر آدمی صاحبِ نصاب ہوا جب تک صاحبِ نصاب رہے وہی تاریخ اور وقت جب آئے گا اسی منٹ سال مکمل ہوگا۔(فتاویٰ رضویہ)
🧡•••❦︎•••💚•••♡︎•••❤️•••❥︎•••💛

سوال: زکٰوۃ ادا کرنے کے لیے قمری مہینوں کا اعتبار ہو گا یا شمسی کا؟🌸
جواب: سال گزرنے میں قمری (چاند کے) مہینوں کا اعتبار ہو گا ،شمسی مہینوں کا اعتبار حرام ہے۔(فتاویٰ رضویہ)
🟣░❦︎░🔵░𖣔░🟡░۞░🟢

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
error: Content is protected !!