سرحدیقیں کی/ ریاض احمدخمار
ریاض احمدخمارریاست کرناٹک کے نوجوان اور خوش فکرشعرامیں شمارکئے جاتے ہیں۔ نعت گوئی کی سعادت حاصل ہے۔
البتہ اس شرف کوممتازقلمکاروںکی صاف ستھری سوچ کا بڑا حصہ حاصل ہے۔ ریاض احمدخمار سادہ زمینوں میں بالکل سامنے کے
سادہ اور آسان قافیوں اور ردیفوں کو استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ سوچیں نظم کر جاتے ہیں۔ جو پڑھنے والے پر خصوصاً نعت کے
حوالے سے جذب کی کیفیت طاری کرسکتی ہیں۔ اُن کے ہاں الفاظ میں تراکیب سازی کا بھی کوئی خصوصی رجحان نہیں ہے اور
ان کی نعتیہ شاعری واقعی اُس روایت کا تسلسل ہے۔ یہ اشعاردیکھئے:
انہیں کے ذکر سے شہر سخن مہکتا ہے
خیال ،فکر، قلم اور فن مہکتا ہے
بکھیرتی ہے زباں جب درود کی خوشبو
زبان ہی نہیں سارا بدن مہکتا ہے
(ریاض احمدخمار)
اس نعتیہ مجموعۂ کلام کے شروع میںڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی کی طرف سے
’’پیش لفظ‘‘ ڈاکٹرانورمینائی کی طرف سے ’’نعت نگاری اورریاض احمدخمار
کی نعتیں‘‘ جب کہ ’’رتی بھرتعلیم،مٹھی بھرکلام‘‘ مظہرمحی الدین صاحب
نے تحریر کیا ہے اور ہدیۂ تشکر خود شاعر نے درج کیے ہیں۔
اور کتاب کی پشت پر ڈاکٹرانورمینائی، ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی،مظہرمحی الدین
جیسے خوب صورت شاعروں نے تعریفی کلمات رقم کیے ہیں۔
زیرِنظر کتاب سرحدیقیں کی کرناٹک اردواکاڈمی کے جزوی مال
ی تعاون سے شائع کی گئ ہے اور اس کی قیمت 100؍روپے ہے۔
قارئین نعت کے لئےبہترین انتخاب ہے،جوعاشقان
رسول ﷺ کے ذوق کوتازگی فراہم کرتاہے
Post Views: 737