Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
waqiyatمسائل و فضائل

40ہزاراولاد کا اجتماع!(حکایت)-ابّاجان!آپ بولتے کیوں نہیں؟(حکایت)

40ہزاراولاد کا اجتماع!(حکایت)

حضرت سیِّدُنااَنَس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ بیان کرتے ہیں کہ نورکے پیکر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا:’’اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے جب حضرت آدم (عَلَـیْہِ السَّلَام)کوزمین پراتاراتو جتنا اللّٰہ(عَزَّوَجَلَّ)نے چاہا اتنا عرصہ آپ زمین پررہے۔ایک روزآپ کی اولادنے آپ سے کہا:اے والدِمحترم! ہم سے گفتگو کیجئے۔ آپ(عَلَـیْہِ السَّلَام) نے اپنے بیٹوں،پوتوں اور پَڑپوتوں کے40ہزار کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: اللّٰہ(عَزَّوَجَلَّ) نے مجھے حکم دیاہے کہ اے آدم!گفتگو کم کرو یہ عمل تمہیں میرے قُرْب (یعنی جنّت)کی طرف لَوٹا دے گا۔ ‘‘(۱)

ابّاجان!آپ بولتے کیوں نہیں؟(حکایت)

حضرت سیِّدُناعبداللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ حضرت آدم عَلَـیْہِ السَّلَام جب زمین پر بھیجے گئے تو آپ کی خوب اولاد ہوئی۔ ایک دن آپ کے بیٹے،پوتے اور پڑپوتے سب آپ کے پاس جمع ہو کرباتیں کرنے لگے جبکہ آپ عَلَـیْہِ السَّلَام خاموش رہے اورکوئی گفتگو نہ فرمائی۔ اولاد عرض گزارہوئی:اباجان!کیابات ہے ہم گفتگوکررہے ہیں اورآپ خاموش ہیں؟ حضرت سیِّدُناآدمعَلَـیْہِ السَّلَامنے ارشادفرمایا:اے میرے بیٹو!جب اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے مجھے اپنے قُرْب(یعنی جنت)سے زمین پراُتاراتومجھ سے یہ عہدلیاتھاکہ اے آدم!گفتگو کم کرنایہاں تک کہ میرے قُرْب میں لوٹ آؤ۔(۲)
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1… تاریخ بغداد،۷/ ۳۳۸،رقم:۳۸۴۳:ابوعلی مؤدب حسن بن شبیب
2…تاریخ بغداد،۷/ ۳۳۹،رقم:۳۸۴۳:ابوعلی مؤدب حسن بن شبیب

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!