islam
(۶) اذان
اذان بھی جنت میں لے جانے والا عمل اور بہشت کی کنجیوں میں سے ایک کنجی ہے اذان کے فضائل میں بہت زیادہ حدیثیں ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔
حدیث:۱
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:جو سات برس ثواب طلب کرنے کی نیت سے اذان پکارے اس کے لئے جہنم سے نجات کا پروانہ لکھ دیا جاتا ہے۔(1) (مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۵)
حدیث:۲
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا:ہم رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے ساتھ میں تھے کہ حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھڑے ہوکر اذان پڑھنے لگے پھر جب وہ خاموش ہوگئے تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص یقین رکھتے ہوئے اس اذان کے مثل کہے گا وہ جنت میں داخل ہوگا۔(1)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
(مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۶)
حدیث:۳
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم سے سنا ہے کہ مؤذنوں کی گردنیں قیامت کے دن تمام لوگوں سے زیادہ لمبی ہوں گی۔(2) (مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۴)
حدیث:۴
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا:تین آدمی قیامت کے دن مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے:
(۱)وہ غلام جس نے اللہ عزوجل اور اپنے مولیٰ کے حق کو ادا کیا۔
(۲)وہ شخص جو کسی قوم کی امامت کرتا رہا ہو اور وہ قوم اس سے راضی رہی ہو۔
(۳)وہ شخص جو ہر دن ہر رات میں پانچوں نمازوں کی اذان پکارتا رہا ہو۔(3)
(مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۵)
حدیث:۵
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے :تیرا رب عزوجل اس بکری کے چرواہے سے بہت خوش ہوتا ہے جو پہاڑ کے کسی ٹیکرے کی چوٹی پر اذان پکارتا ہے اور نماز پڑھتا ہے اللہ عزوجل (فرشتوں سے)یہ فرماتا ہے کہ میرے اس بندے کو دیکھو یہ نماز قائم کرتا ہے اور مجھ سے ڈرتا ہے بے شک میں نے اپنے اس بندے کو بخش دیااور اس کو جنت میں داخل کردیا۔(1)
(مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۵)
حدیث:۶
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاہے:مؤذن کی آواز کی درازی جن و انسان اور جو چیز بھی سنتی ہے سب قیامت کے دن اُ س کے لئے گواہی دیں گے۔(2) (مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۴)
حدیث:۷
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا ہے: جو شخص اذان سن کر یہ دعا پڑھے:
” اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِوَالصَّلٰوۃِ الْقَائِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدَانِ الْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَانِ الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ ”
تو اس کے لئے قیامت کے دن میری شفاعت حلا ل ہوگئی۔(3) (مشکوٰۃ،ج۱،ص۶۵)
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
تشریحات و فوائد
(۱) اِس عنوان کی حدیث نمبر۱ میں ارشاد فرمایاگیاکہ”جو سات برس ثواب طلب کرنے کی نیت سے اذان دے۔” اس سے معلوم ہوا کہ جو تنخواہ لینے کی نیت سے اذان پکارے اگرچہ اس کا تنخواہ لینا جائز ہے مگر اس کو یہ فضیلت نہیں حاصل ہوگی کہ اس کو جہنم سے نجات کا پروانہ مل جائے یہ فضیلت تو بس اُسی مؤذن کو حاصل ہوگی جو صرف ثواب کی نیت سے سات برس اذان پڑھے۔
(۲) حدیث نمبر۳ میں جو آیاہے کہ قیامت کے دن تمام لوگوں سے زیادہ مؤذنوں کی گردن لمبی ہوگی اس سے مراد ان کے درجات و مراتب کا بلند ہونا ہے کیونکہ جس کا درجہ بلند ہوتا ہے وہ گردن اونچی کرکے چلتا ہے۔
(۳) حدیث نمبر ۷ ”حَلَّتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ” کہ میری شفاعت اُس کے لئے حلال ہوگئی اس کا مطلب یہ ہے کہ اُس کا خاتمہ ایمان پر ہوگاکیونکہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی شفاعت اُسی کے لئے حلال ہوگی جس کا خاتمہ ایمان پرہوا ہوگا۔ کافر کی شفاعت تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے لئے جائز اور حلال ہی نہیں۔
اذان کے دُنیاوی فوائد
جنت میں داخل ہونے کے سوا اذان کے دُنیاوی فوائد بھی بہت ہیں مثلاً:
(۱) اذان کی آوازسے شیطان اِتنی دوربھاگ جاتاہے کہ جہاں اذان کی آواز نہ پہنچے
(۲) آگ لگ جائے تواذان پڑھنے سے آگ کا زورکم ہوجاتاہے اور آگ بجھنے لگتی ہے
(۳) سخت آندھی کا طوفان اذان پڑھنے سے بہت جلد ختم ہوجاتا ہے۔
(۴) بارش اگر نقصان دہ ہونے لگے یا سیلابوں سے ہلاکت کا اندیشہ پیدا ہوجائے تو
اذان پڑھنے سے نقصان اور ہلاکت کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
(۵) جس گھر یا بستی میں پتھر گرنے لگے تو اذان پکارنے سے پتھر کا گرنا بند ہوجاتا ہے ۔
(۶)جس گھر میں جن یا شیاطین یا آسیب وغیرہ کا عمل دخل ہو تو بعد مغرب اُس گھر میں چند دن اذان پڑھنے سے شیاطین اور آسیب دفع ہوجاتے ہیں۔
(۷) وبائی بیماریاں پھیل گئی ہوں تو بستی میں گلیوں کے اندر بہت سے لوگ اذان پڑھیں، خصوصاً رات میں اذان پکاریں تو وباؤں کا زور کم ہوجاتا ہے۔
(۸)دفن کے بعد قبر کے پاس اذان دینے سے مُردہ کو منکر و نکیر کے سوالوں کا جواب دینے میں آسانی ہوتی ہے اور مُردہ کی وحشت اور گھبراہٹ دور ہوجاتی ہے۔
(۹) مجنون کے کان میں اذان پڑھ دینے سے جنون میں کمی ہوجاتی ہے۔
(۱۰) جنگل یا میدان میں راستہ بھول جائے تو اذان پڑھ دینے سے غیبی امداد کا ظہور ناگہاں ہوجاتا ہے۔
(۱۱)کفارسے جنگ کے وقت اذان پڑھنے سے کفارخائف اورمسلمانوں میں اسلامی جوش پیدا ہوجاتا ہے۔ (شامی، جلد اول ،ص۲۵۸ وایذان الاجر)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔سنن الترمذی،ابواب الصلوٰۃ،باب ماجاء فی فضل الاذان،الحدیث:۲۰۶،ج۱،ص۲۴۸
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔سنن النسائی،کتاب الأذان،ثواب ذالک،ج۱،الجزئ۲،ص۲۴
2۔۔۔۔۔۔صحیح مسلم،کتاب الصلاۃ،باب فضل الاذان…الخ،الحدیث:۳۸۷، ص۲۰۴
3۔۔۔۔۔۔سنن الترمذی،کتاب البروالصلۃ،باب ماجاء فی فضل المملوک الصالح، الحدیث۱۹۹۳،ج۳،ص۳۹۷
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1۔۔۔۔۔۔سنن ابی داود،کتاب صلاۃ المسافر،باب الأذان فی السفر،الحدیث:۱۲۰۳،ج۲، ص۷
2۔۔۔۔۔۔صحیح البخاری،کتاب الأذان،باب رفع الصوت بالنداء،الحدیث:۶۰۹،ج۱، ص۲۲۲
3۔۔۔۔۔۔صحیح البخاری،کتاب الأذان،باب الدعاء عند النداء،الحدیث:۶۱۴،ج۱، ص۲۲۴