وقوف ِ عرفات کرنے والوں کی مغفرت ہو گئی:
وقوف ِ عرفات کرنے والوں کی مغفرت ہو گئی:
حضرتِ سیِّدُنا محمدبن منکدر رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ سے مروی ہے کہ انہوں نے تینتیس (33)حج کئے جب آخری حج کیا تو عرفات کے مقام پر عرض کی:”یااللہ عزَّوَجَلَّ!توجانتاہے کہ میں نے عرفات میں تینتیس(33) بار وقوف کیا۔ایک مرتبہ اپنی طرف سے ،ایک مرتبہ اپنے باپ کی طرف سے اور ایک مرتبہ اپنی ماں کی طرف سے،یا رب عَزَّوَجَلَّ!میں تجھے گواہ بناتا ہوں کہ میں نے باقی تیس اس شخص کو ہبہ کردئیے جو یہاں عرفات میں ٹھہرا لیکن اس کا وقوف ِ عرفات قبول نہ کیا گیا۔”جب آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ عرفات سے مزدلفہ پہنچے توخواب میں ندا دی گئی: ”اے ابن منکدر! کیاتو اس پر کرَم کرتاہے جس نے کرم کو پیدا کیا ؟کیا تو اس پر سخاوت کرتاہے جس نے سخاوت کو پیدا کیا؟حالانکہ اللہ عزَّوَجَلَّ توتجھ سے فرماتا ہے:”مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم! میں نے وقوفِ عرفات کرنے والوں کو عرفات پیدا کرنے سے دوہزار سال پہلے ہی بخش دیاتھا۔”