تیس سال تک سچی توبہ کی دعا کرنے والا
حضرتِ سیدنا ابو اسحاق علیہ الرحمۃ فرماتے ہيں کہ ”ميں نے تيس سال تک اللہ تعالی کی بارگاہ ميں دعا مانگی کہ اے اللہ رب العزت تو مجھے سچی اور خالص توبہ کی توفيق عطا فرما ۔”تيس برس گزر جانے کے بعد ميں اپنے دل ميں تعجب کرنے لگا اور بارگاہ ايزدی ميں عرض کيا:”اے اللہ تو پاک اور بے عيب ہے ميں نے تيس برس تک تيری بارگاہ ميں ايک حاجت کی التجا کی ليکن تو نے اب تک ميری وہ حاجت پوری نہيں کی ۔”
جب ميں سو گيا تو خواب ميں ديکھا کہ ايک شخص مجھ سے کہہ رہا تھا :”تم اپنی تيس سالہ دعا پر تعجب اور حيرت کرتے ہوکيا تمہيں يہ نہيں معلوم کہ تم اللہ سے کتنی بڑی چيز مانگ رہے ہو ؟ تم اس بات کا سوال کر رہے ہو کہ اللہ تعالی تمہيں اپنا دوست اورمحبوب بنا
لے کيا تم نے اللہ عزوجل کا يہ فرمان نہيں سنا : اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ وَیُحِبُّ الْمُتَطَہِّرِیۡنَ ﴿۲۲۲﴾ ترجمہ کنزالایمان :بے شک اللہ پسند کرتاہے بہت تو بہ کرنے والوں کو اور پسند رکھتاہے ستھروں کو۔”(پ ۲، البقرہ :۲۲۲)
تو کيا تم اس محبت کو معمولی سمجھتے ہو؟”
(منہاج العابدین ،الی جنۃ رب العالمین العقبۃ الثانیۃ عقبۃ التو بۃ ، ص ۳۵)