islamمسائل و فضائل
صدقۂ فطر نمازِعید سے پہلے ادا کرنا:
صدقۂ فطر نمازِعید سے پہلے ادا کرنا:
حضرت سیِّدُنا نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ،حضرت سیِّدُناابن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہماسے روایت کرتے ہیں کہ”شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ، صاحب ِ معطر پسینہ، باعث ِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلَّم ہمیں حکم فرماتے کہ عیدُ الفطر کے دن نمازِ عید سے پہلے صدقۂ فطر ادا کریں۔”اور علمائے کرام رحمہم اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ صدقۂ فطر نمازِ عید سے پہلے دینا مستحب ہے۔
(جامع الترمذی،ابواب الزکاۃ،باب ماجاء فی تقدیمھا قبل الصلاۃ،الحدیث۶۷۷،ص۱۷۱۳)
سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ ،با عث ِ نُزولِ سکینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمان ہے:”فقراء کو ایسے دِنوں میں سوال کرنے سے غنی کر دو۔”
(سنن الدارقطنی،کتاب زکوٰۃ الفطر،الحدیث۲۱۱۴،ج۲،ص۱۹۲۔البنایۃ شرح الھدایۃ،کتاب الزکاۃ،باب صدقۃ الفطر، فصل فی مقدارالواجب ووقتہ،ج۳،ص۵0۴)