اِبلیس کو خوش کرنے والے کام:
اِبلیس کو خوش کرنے والے کام:
فقراء کو نصیحت:
حضرتِ سیِّدُنا شیخ جنید رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:”اے گروہِ فقراء! اللہ عزَّوَجَلَّ سے تمہارے تعلق کی وجہ سے تمہاری عزَّت کی جاتی ہے اوراسی وجہ سے تم پہچانے جاتے ہولہٰذا اپنے آپ کودیکھوکہ جب تم اللہ عزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں تنہا ہوتے ہوتو تمہارا اس کے ساتھ کیسا تعلق ہوتا ہے ؟”
فقیرکے تین اوصاف :
منقول ہے کہ فقیر کے تین اوصاف ہیں: (۱)..اپنا راز چھپانا(۲) ..اپنافرض اداکرنا اور(۳)..اپنے فقرکی حفاظت کرنا۔
تمام مخلوق کی نیکیوں کے برابر نیکیاں:
منقول ہے کہ اللہ عزَّوَجَلَّ نے حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃوالسلام کی طرف وحی فرمائی: ”کیا تم چاہتے ہو کہ بروزِ قیامت تمہاری نیکیاں تمام مخلو ق کی نیکیوں کے برابر ہوں؟”توانہوں نے عرض کی :”جی ہاں!اے میرے رب عَزَّوَجَلَّ!” تو اللہ عزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا: ” مریضوں کی عیادت کر اور فقراء کے کپڑوں کا اہتمام کر۔” پس حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ علٰی نبینا وعلیہ الصلٰوۃ والسلام نے اپنے اوپر لازم کر لیا کہ ہر ماہ سات دن فقراء کے لباس کا اہتمام کرتے اور مریضوں کی عیادت فرماتے۔
حضرتِ سیِّدُنا عبد اللہ بن مبارَک رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:” فقر میں غنا کو ظاہر کرنا فقر ظاہر کرنے سے افضل ہے۔”