اڈیٹر ’’ آستانہ ‘‘ دہلی کی خدمت میں
( از ادارہ)
آپ کا مضمون اداریہ مطابق نومبر 1953ء دیکھا ، یہ معلوم نہ ہوسکا کہ آپ کا طریقہ مذہب کیا ہے ؟ آپ کا تعلق کس فرقہ کے ساتھ ہے ؟ آپ تو اصول و فروع سے واقف ہی نہیں ،
آپ اصول و فروع کی تعریف جامع کیجئے ،
آپ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ اس وقت ان فرقوں کے درمیان اختلاف اصولی ہے یا فروعی ؟ جس کا یہ اعتقاد ہو ، العیاذ باللہ ، جبرئیل امین نے غلطی کیا، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کو وحی دیا ، مستحق وحی حضرت علی کرم اللہ وجہہ تھے ،اور یہ قرآن مجید جو ہے بیاض عثمانی ہے ،
اصل قرآن مجید حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جلادیا، نعوذ باللہ ، حضرت صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے بعد سب صحابہ مرتد ہوگئے ،حضرت ابا بکر صدیق ، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہما مرتد تھے ؟ کیا یہ اصولی اختلاف ہے یا فروعی ؟ العیاذ باللہ لا الہ الا اللہ کے ساتھ محمد رسول اللہ ملانا شرک ہے ، العیاذ باللہ ، تقلید کرنا شرک ہے ، چاروں مذہب چاروں مذہب والے شریک ہیں ؟ اب یہ اختلاف اصولی ہے یا فروعی ؟
العیاذ باللہ شیطان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے زیادہ علم ہے ، شیطان کے علم کے واسطے نص ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے واسطے نص نہیں ، العیاذ باللہ سب نبی مر کر مٹی میں مل گئے ، یہ
توہین نبی ہے یا نہیں ؟ توہین نبی کرنا اصولی اختلاف ہے یا فروعی ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے بعد العیاذ باللہ دوسرے نبی آنا یہ اصولی اختلاف ہے یا فروعی ؟آپ لکھیں کہ آپ ان فرقوں میں سے کس فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں ؟ سنت جماعت والے تو نہیں اگر آپ سنت جماعت سے ہوتے تو یہ مضمون کھبی نہ لکھتے ، جب اللہ پاک نے حکم دیا کہ ظالموں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا چھوڑ دو ، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ ان کے ساتھ نہ کھاؤ نہ پیو ، نہ ان کے ساتھ نماز پڑھو نہ ان کے مردوں پر جنازہ پڑھو ( ابن حبان ) آپ ان سب کو اکھٹا کرنا چاہتے ہیں ، خدا اور رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے خلاف یہ تعلیم دیتے ہیں ، آپ کی یہ تعلیم شیطانی تعلیم ہے ، مذہب اور سیاست مسلمانوںکے نزدیک ایک ہی چیز ہے آپ یہ ثابت کیجئے کہ فلاں بات کی تشریح مذہب سے نہیں ہے ، مذہب نے اس کی تشریح نہیں کی ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے خود خبر دی ہے کہ میری امت کے اندر 73فرقے ہوجائیں، سب کے سب جہنمی ہیں ، مگر ایک فرقہ جہنم کو نہ جائے ، وہ فرقہ یہ ہے جس پر میں ہوں اور میرے صحابہ ، آپ اس کے خلاف تعلیم دیتے ہیں ، ہم کو نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے یہ حکم دیا کہ تم بڑی جماعت کی پیروی کرو ، بڑی جماعت سے مراد ، جس میں بڑے بڑے علماء بڑے بڑے فقہاء اور بڑے بڑے محدثین ہوں ۔
جتنے بڑے علماء و فقہاء و محدثین گذرے انہیں چار مذہبوں کے ہیں ، یہ چار مذہب والے مومن کامل ، مسلمان کامل ہیں ، ان کو کافر مشرک کہنے والا خود کافر ہوجاتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے اگر کوئی مسلمان کسی مسلمان کو کافر کہے کفر اس میں ہو تو خیر ورنہ کفر اس کہنے والے کی طرف لوٹ جاتا ہے ، یعنی کہنے والا خود کافر ہوجاتاہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے رافضی ، وہابی ، قادیانی کو کافر کہا ہے ، کیونکہ کہ یہ لوگ سنی مسلمانوںکو کافر کہتے ہیں ، سنی مسلمان تو اللہ کے فضل سے مومن کامل مسلمان کامل ہیں ، اسی پر اجماع امت ہے ، باقی فرقے بھی اپنے آپ کو مسلمان ہی کہتے ہیں ، یہ ان کا مسلمان کہلانا ایسا ہے جیسا نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانہ میں منافق بھی مسلمان کہلاتے تھے ، اس پر مذکور بالا عقائد دال ہے ۔
اور آپ کو معلوم ہے ، کہ سب فرقے اکھٹے ہوگئے تھے، اور پاکستان بنا یہ بھی معلوم ہے کہ مشرقی پنجاب میں دس لاکھ مسلمان مارے گئے ، دہلی ، حیدر آباد وغیرہ کے قصے کہانیاں تو آپ کو معلوم ہے ، ساٹھ ہزار مسلمانوں کی عورتیں غیر مسلم لے گئے ، یہی نتیجہ ہوا اکھٹے ہونے کا ، یہ اصل وبال ہے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے تعلیم کی مخالفت کرنے کا ، اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ۔۔۔۔۔
Post Views: 634