بدنگاہی کاوبال:
بدنگاہی کاوبال:
ایک مؤذن جس نے چالیس سال تک منارے پر چڑھ کر اذان دی، ایک دن اذان دینے کے لئے منارے پر چڑھا، اذان دیتے ہوئے جب حَیَّ عَلَی الْفَلَاح پر پہنچا تو اس کی نظر ایک نصرانی عورت پر پڑی ۔اس کی عقل اوردل جواب دے گئے۔ اذان چھوڑ کر نصرانی عورت کے پاس جاپہنچااوراسے نکاح کا پیغام دیا تو وہ کہنے لگی: ”میرا مہرتجھ پر بھاری ہو گا۔” اس نے کہا: ”تیرا مہر کیا ہے؟” نصرانی عورت نے کہا: ”دین اسلام کو چھوڑ کر میرے مذہب میں داخل ہو جا۔” تو مؤذن نے اللہ عزَّوَجَلَّ کا انکار کرکے اس عورت کا مذہب اختیار کر لیا۔ نصرانی عورت نے اسے کہا: ”میرا باپ گھر کے سب سے نچلے کمرے میں ہے، تم اس سے نکاح کی بات کرو۔” جب وہ اترنے لگا تواس کاپاؤں پھسل گیا جس کی وجہ سے وہ کفر کی حا لت میں گر کر مر گیا اور اپنی شہوت بھی پوری نہ کر سکا۔ نَعُوْذُ بِاللہِ مِنْ سُوْءِ الْخَاتِمَۃِ یعنی ہم برے خاتمے سے اللہ عزَّوَجَلَّ کی پناہ طلب کرتے ہیں۔ (آمین)