توبہ میں تاخیر کی وجوہات اور ان کا حل
توبہ میں تاخیر کی وجوہات اور ان کا حل
پیارے اسلامی بھائیو !
توبہ کی تمام تر اہمیت اور فضائل کے باوجود بعض بدنصیب نفس وشیطان کے بہکاوے میں آکر توبہ کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں۔ اس کی چند وجوہات اور ان کا حل پیش ِ خدمت ہے ۔
پہلی وجہ گناہوں کے انجام سے غافل رہنا
گناہوں کے انجام سے غافل ہونا بھی توبہ کی راہ میں رکاوٹ بن جاتا ہے ۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ انسان کو جس عذاب سے ڈرایا گیا ہے وہ اس کی نگاہوں سے اوجھل ہے جبکہ اس کی نفسانی خواہشات کا نتیجہ فوری طور پر اس کے سامنے آجاتا ہے اور یہ انسان کا فطری تقاضا ہے کہ یہ تاخیر سے وقوع پزیر ہونے والی چیز کی نسبت فوری طور پر حاصل ہونے والی شے کی طرف بہت جلد متوجہ ہوتا ہے ۔ مثلاً زناکرنے والا اس سے فوری طور پر حاصل ہونے والی لذت کی طرف مائل ہوجاتا ہے اور اس کی اُخروی سزا کے بارے میں سوچنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کرتا ۔
اس کا حل:
ایسا شخص غور کرے کہ اگرچہ یہ عذابات میری نگاہوں سے اوجھل سہی لیکن ہیں تو یقینی ، کتنے ہی دنیاوی فوائد ایسے ہیں جنہیں میں مستقبل میں ہونے والے نقصان کی وجہ سے چھوڑ دیتا ہوں مثلاً کوئی غیرمسلم ڈاکٹر یہ کہہ دے کہ تمہیں دل کا مرض ہے لہذاچکنائی والی چیزیں مثلاً پراٹھا ، سموسے ،پکوڑے وغیرہ کھانا بالکل ترک کردو ورنہ
تمہاری تکلیف میں اضافہ ہوجائے گا تو میں محض ایک ڈاکٹر کی بات پر اعتبار کرکے آئندہ نقصان سے بچنے کے لئے ان اشیاء کو ان کی تمام تر لذت کے باوجود چھوڑ دیتا ہوں تو کیا یہ نادانی نہیں ہے کہ میں نے ایک بندے کے ڈرانے پر اپنی لذتوں کو چھوڑ دیا لیکن تمام کائنات کے خالق عزوجل کے وعدہ عذاب کو سچا جانتے ہوئے اپنے نفس کی ناجائز خواہشات کو ترک نہیں کرتا ۔اس انداز سے غوروفکر کرنے کی برکت سے مذکورہ رکاوٹ دور ہوجائے گی اورتوبہ کرنے میں کامیابی نصیب ہوگی ۔ ان شاء اللہ عزوجل
تُوْبُوْا اِلَی اللہِ (یعنی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرو)
اَسْتَغْفِرُ اللہَ (میں اللہ عزوجل کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں ۔)