سیِّد ِ عالَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلَّم کی سخاوت:
سیِّد ِ عالَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلَّم کی سخاوت:
حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم بھلائی میں تمام لوگوں سے زیادہ سخی تھے اور رمضان المبارک میں جب حضرتِ سیِّدُنا جبرائیل علیہ السلام آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے ملا قا ت کرتے تواور زیا دہ سخاوت فرمایا کرتے، اور حضرتِ سیِّدُنا جبرائیل علیہ السلام آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے ماہِ رمضا ن کی ہر رات ملا قا ت کیا کرتے یہاں تک کہ پورا مہینہ گزر جاتا۔ حضور نبئ پاک،صاحب ِ لولاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم اُن کے ساتھ قرآنِ پاک کا دَور فرما تے۔ جب حضرتِ سیِّدُنا جبرائیل علیہ السلام آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلَّم سے ملتے تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم تیز چلنے والی ہوا سے بھی زیادہ بھلائی میں سخاوت فرماتے۔”
(صحیح البخاری،کتاب الصوم، باب اجود ماکان النبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یکون فی رمضان،الحدیث۱۹0۲،ص۱۴۸)