شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں:
شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں:
حضور نبئ مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ جنت نشان ہے: ”جب ماہ ِرمضان آتا ہے تو جنت کے در وا زے کھول دئیے جا تے ہیں،جہنم کے دروازے بند کر دئیے جا تے ہیں اور شیا طین زنجیروں میں جکڑ دیئے جا تے ہیں ۔”
(صحیح مسلم ،کتاب الصیام ،باب فضل شھر رمضان الحدیث ۱0۷۹ ،ص ۸۵0)
جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں:
نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: ”جب ما ہِ رمضا ن کی پہلی را ت آتی ہے تو جنت کے دروازے کھول دئیے جا تے ہیں اور ان میں سے کوئی دروازہ بند نہیں ہوتا اور
جہنم کے دروازے بندکردیئے جاتے ہیں اور ان میں سے کوئی دروازہ نہیں کھلتا۔ اورایک منادی ندا کرتا ہے: ”اے اچھائی مانگنے والے! (اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی طرف)آگے بڑھ اوراے شریر! (شر سے )باز آجا۔” اللہ عزَّوَجَلَّ ماہِ رمضان کی ہررات میں کئی لوگوں کو آگ سے آزادی عطا فرماتا ہے۔”
(جامع الترمذی ،ابواب الصوم ،باب ماجا ء فی فضل شھر رمضان ،الحدیث ۶۸۲، ص۱۷۱۴۔شعب الایمان للبیھقی، باب فی الصیام ، فضائل شھر رمضان ، الحدیث ۳۶0۶ ، ج ۳ ، ص ۳0۴ )
صغیرہ گناہوں کاکفارہ:
حضرتِ سیِّدُناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور سیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن، جنابِ رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشادفرمایا:”جس نے ایما ن کی وجہ سے اور ثواب کے لئے ماہ ِرمضا ن کا روزہ رکھا تو اس کے اگلے پچھلے سب گناہ بخش دیئے جائیں گے۔”
(السنن الکبری للنسائی،کتاب الصیام،باب ثواب من قام رمضان وصامہ۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث۲۵۱۳، ج۲، ص۸۸)