عرض ناشر
تمام عالم اسلام کو اعلیٰ حضرت پیرسیدمقبول احمدشاہ قادری ہانگل شریف ثم کشمیری علیہ الرحمہ کے پچاسویں عرس قادری مقبولی کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اس پچاس سالہ عرس مقبولی کے مقدس موقع پر ہم اراکین تنظیم الرشاد تجدید عہدوفا کرتے ہیں کہہ ہم تادم اخیر فکرمقبولی کو عام کرنے کی سعی کریںگے ان شاء اللہ۔جیسا کہ ہمارا مقصدہی فکر مقبولی کو عام کرنا ہے ۔ ہم اپنے مقصد میں لگے رہیں گے چاہےبڑے سے بڑے طوفان سے بھی ٹکرانا پڑے۔
ہماری خواہش تھی کہ پچاسویں عرس مقبولی موقع پر ایک عظیم الشان سیمینار کا انقعاد کریں جس کے لیےمختلف قلمکاروں نے مضامین بھی تحریر فرماچکے تھے ۔ہم ان سے شرمندہ ہیںکہ ہمارے پاس افرادی قوت اور سرمایہ نہیں ہے مگر ہمارے عزم وحوصلے بلند ہیں۔ ہائے افسوس جن کے پاس سب ذرائع موجود تھے وہ اعلیٰ حضرت کے نام پر اپنا گھر تو چلا رہے ہیں مگر حیات وخدمات اعلیٰ حضرت کو اہل علم وقلم تک پہنچانے میں تساہلی کاشکار ہیں۔
قوم اپنے اسلاف سے پہچانی جاتی ہے نہ کہ بلند وبالاعمارتوں سے۔اسلاف کی یادگاروں کو آنے والی نسل تک پہنچانا باہوش وذمہ دار فردکی ذمہ داری ہے۔
الرشاد کے یہ شمارے پیش کرتے ہوئے ہماری بھی بعینہ وہی حالت ہے جو اعلیٰ حضرت کے دور میں مدیران باوقار کی تھی۔ الرشاد شمارہ ۱۱،۱ور شمارہ ۱۲ کے درمیان ایک سال کاتعطل رہا۔ الرشاد کے سابق منیجر محمداسماعیل اکی ولی شمارہ ۱۲ کےاپنے ادارے میں دل کے داغ کچھ اس انداز میں پیش کرتے ہیں۔
’خریداران ماہنامہ ’’الرشاد‘‘ہانگل کو خوشخبری دیجاتی ہے کہ ان کا پسندیدہ جریدہ پھرسے شائع ہوناشروع ہوگیا ہے ۔ادارہ نے پچھلی مرتبہ ناقابل برداشت خریداروں پر کئی ایک وجوہات کے سبب بوجھ ڈال دیا تھا۔یہاں تک کہ کئی ایک خریدار حضرات خفا ہوگئے ہوں گے ۔کئی ایک افسوس کرتے ہوں گے۔ کئی ایک برسی منانے کی تیاری میں ہوں گے، مگر اللہ کی مرضی پھر وہ دن لوٹ آیا ہمارے آرزوؤں، ہماری تمناؤں ہماری دعاؤں کو اللہ عزوجل نے پورا کردیا۔ ان شاء اللہ العزیز یہ مایہ ناز سنی رسالہ ہروقت آپ کی دینی خدمت کرتا رہے گا۔ گزشتہ بدانتظامی نے عبرت کا خوب سبق پڑھایا ہے اس مرتبہ خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں ۔ہم مسلمانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ آپ حضرات کی دینی خدمت ضرور اطمینان بخش کریں گے ’ادارہ الرشاد‘ آپ حضرات سے اپیل کرتاہے کہ ایک مرتبہ موقع اوردیں تاکہ ہم ثابت کرسکیں کہ ہم قول کے پکے ہیں۔
یوں تو ہرانسان غلطی کرتا ہے مگرمعزز حضرات! ہم نے غلطی کی وہ جان بوجھ کر نہیںکی مگر ہماری بدقسمتی ، کئی مجبوریوں کے سبب مایہ ناز ماہنامہ الرشاد بند رکھنا پڑا۔ اللہ جل شانہ کی مرضی اس کے فضل سے دوبارہ جاری ہوگیا۔آپ سے ادارہ وعدہ کرتا ہے کہ آئندہ انشاء اللہ العزیز کبھی سست نہ ہوگا۔‘‘
یقینا یہی حالات اس پچاسویں عرس کے موقع پر پیش آرہے ہیں۔ جس انداز وڈھنگ سےپچاسواں عرس منانا چاہئے تھا اس کا یہ عشرعشیربھی نہیں ہے۔خیر جوکچھ بھی ہورہاہے پچاسویں عرس کے موقع پر وہ بھی بہت غیمت ہے۔
الحمدللہ تنظیم الرشاد نے پچاسویں عرس کے موقع پردورحاضر کےتقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اعلیٰ حضرت کی حیات وخدمات کو اہل علم کے سامنے پیش کرنے کے لئے www.maqbooliya.comویب سائٹ کا آغاز کردیاہے۔نیز موبائل کے لئے انڈراؤڈ اور آئی اوایس اپلیکشن بھی قوم کے روبروپیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔
خیر ہم ان تمام احباب کا شکریہ اداکرتے ہیں جو رسالہ خرید کر دوسروں تک پہنچانے کی سعی کرتے ہیںاوران کا بھی جورسالہ لے جاتے ہیں مگراس کاہدیہ نہیں دیتے۔حسب سابق اہل علم وقارئین سے التماس کرتے ہیں کہ الرشادکی کتابت وطباعت وغیرہ میں کہیں کوئی لغزش نظرآئے تو براہ راست ہم سے رابطہ کریں تاکہ ہمیں اس کی اصلاح کرنے میں خوشی اور آپ کو دارین سعادت ملے۔
اللہ حامی وناصر
محمدصادق احمدمقبولی