قیامت اور اس کی نشانیاں
سوال:قیامت کسے کہتے ہیں ؟جواب:جیسے ہر چیز کی ایک عُمر مُقَرَّرہے اس کے پورے ہونے کے بعد وہ چیز فنا ہو جاتی ہے۔ایسے ہی دنیا کی بھی ایک عُمر اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ کے عِلم میں مُقَرَّرہے۔ اس کے پورا ہونے کے بعددنیا فنا ہو جائے گی۔ زمین و آسمان، آدمی، جانور کوئی بھی باقی نہ رہے گا۔ اس کو ’’قیامت‘‘کہتے ہیں جیسے آدمی کے مرنے سے پہلے بیماری کی شدّت، جان نکلنے کی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسے ہی قیامت سے پہلے اس کی نشانیاں ہیں۔سوال:قیامت آنے سے پہلے اس کی کیاکیا علامات ظاہر ہوں گی؟جواب:قیامت کے آنے سے پہلے دنیا سے عِلم اُٹھ جائے گا،عالِم باقی نہ رہیں گے، جہالت پھیل جائے گی، بدکاری اور بے حیائی زیادہ ہوگی، عورتوں کی تعداد مَردوں سے بڑھ جائے گی۔ بڑے دَجّال کے سوا تیس دَجّال اور ہوں گے،ہر ایک ان میں سے نبوّت کا دعویٰ کرے گا باوجودیہ کہ حضور پُرنور سیِّدُ الانبیاء صَلَّى اللهُ تَعَالٰى عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّمپر نبوّت ختم ہو چکی۔ ان میں سے بعض دجّال تو گزر چکے جیسے مسیلمہ کذّاب، اسود عنسی، مرزا علی محمد باب، مرزا علی حسین بہاء اللّٰہ، مرزا غلام احمد قادیانی، بعض اور باقی ہیں وہ بھی ضرور ہوں گے، مال کی کثرت ہوگی، عرب میں کھیتی، باغ ،نہریں ہو جائیں گی، دین پر قائم رہنا مشکل ہوگا۔ وقت بہت جلد گزرے گا، زکوٰۃ دینا لوگوں کو دشوارہوگا، عِلم کو لوگ دنیا کیلئے پڑھیں گے ، مَرد عورتوں کی اطاعت کریں گے۔ ماں باپ کی نافرمانی زیادہ ہوگی، شراب نوشی عام ہو جائے گی، نااہل سردار بنائے جائیں گے، نہرِ فرات سے سونے کا خزانہ کھلے گا۔ زمین اپنے اندر دفن شدہ خزانے اُگل دے گی،امانت غنیمت یعنی مفت کامال سمجھی جائے گی، مسجدوں میں شور مچیں گے، فاسق سرداری کریں گے، فتنہ انگیزوں کی عزّت کی جائے گی، گانے باجے کی کثرت ہوگی۔ پہلے بزرگوں کو لوگ بُرا بھلا کہیں گے،کوڑے کی نوک اور جوتے کے تسمے باتیں کریں گے، دَجّال اور دَابَّۃُ الارض اور یاجُوج ماجُوج نکلیں گے۔ حضرت امام مہدی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ظاہر ہوں گے، حضرت عیسیٰ عَـلَيْـهِ الصَّلٰوۃُ وَ الـسَّـلَام آسمان سے اُتریں گے، سورج مغرب سے طلوع ہوگا اور توبہ کا دروازہ بند ہو جائے گا۔