islam
محدث اعظم مشن
محدث اعظم مشن
ہ1980میں حضورشیخ الاسلام نے محدث اعظم مشن کی بناڈالی ،ضرورت وقت کی وجہ سے مشن کی شاخیں پورے ہندستان میں پھیل گئیں
مشن کے قیام کی پالیسی ومقاصد یہ ہیں
تنظیم اہل سنت و تبلیغ و حمایت مذہب و ترویج علوم اہلسنت و جماعت و تدابیر ترقی فلاح و صلاح اہلسنت و حسن انتظام ادارےتعلیمی وغیرہ۔ علوم دینیہ و دنیویہ کی تصنیفات قدیم و جدید کا دارالکتب و دار المطالعہ قائم کرنا، اور نافع کتب و رسائل و جرائد کا حسب ضرورت نشر و اجرا کرنا اور فنون و صنائع کا ان کے ماہرین سے تعلیم دلانا۔ نشر و تبلیغ مذہب اہلسنت و جماعت کے وسائل کا حاصل کرنا اور ان سے کام لینا۔ اشاعت مذہب اہلسنت و جماعت دیہات و شہر میں کرنا۔ مسلمانوں میں باہمی اتحاد اور درمیاں برادران اہلسنت خوشگوار تعلقات پیدا کرنے کی کوشش کرنا۔ مذہبی دار العلوم کو ایسے شاہراہ ترقی پر چلانا کہ اس کی دینی و دنیوی مکمل تعلیم وتربیت اہلسنت و جماعت میں قرون اولی کے سلف صالحین کا نمونہ پیدا کرے اور دیہات میں مدارس جاری کرانا۔ سنن و شعائر اسلام کے اجرا اور بدعات و سئیات کے ابطال و امحاء کی سعی کرنا ۔ تحصیلات و قصبات دیگر بلاد وشہر میں مشن قائم کرنا۔مساجد و اوقاف اہلسنت و جماعت کا انتظام کرنا اور ان کو صحیح
مصارف کے لئے محفوظ کرنا۔ اغراض مندرجہ بالاکے واسطے سرمایہ فراہم کرنا اور مختلف شعبہ جات قائم کرنا اور مقاصد مشن کی تکمیل کے لئے رضا کا ران مرتب کرنا اور ان کو اس کی تعلیم و تر بیت دینا۔
■ الغرض مشن اپنی45سالہ حیات میں اپنے مقاصد میں کامیابی وکامرانی کے ساتھ ترقی شاہراہوں پرگامزن ہے ،یہ سب حضورشیخ الاسلام کی دوراندیشی محنت شاقہ اور ریاضت ہی کانتیجہ ہے کہ مشن کے ماتحت سینکڑوں دینی مدارس وعصری درسگاہیں جنم لے چکی ہیں جوقوم وملت کے نونہالوں کو سجانے سنوار نے منہمک ہیں۔ ہرسطح وہرشعبۂ حیات میں محدث اعظم مشن اپنے کامیابی کے پرچم گاڑتی نظر آرہی ہے۔نائب سجادہ نشین آستانۂ محدث اعظم حضرت سید حسن العسکری کی شکل میں مشن کوایک نئی روح وتازگی وجفاکش رہبر قائدومصلح دستیاب ہے ۔تقریباً پچاس ہاسپٹیل عوام الناس کی طبی خدمات میں مصروف ہے۔احیائے اسلام وفروغ سنیت کے لیے گرجاگھروں کوخرید کر مسجد میں تبدیل کررہی ہے۔ حضورشیخ الاسلام کی تمام خدمات میں سب نمایاں ومنفرد خدمت مشن کااحیاء، اس کا ارتقا، اس کی تعمیری وتشکیلی ڈھانچہ ہے۔