islam
پسند کی شادی اور رشتے کے انتخاب سے متعلق مدنی پھول
پسند کی شادی اور رشتے کے انتخاب سے متعلق مدنی پھول
بڑوں کے فیصلوں کو اپنی پسند پر فوقیت دیجئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کل بدقسمتی سے تعلیم و مُلازَمت اور دیگر بہت سے معاملات میں مرد و عورت کے مخلوط نظام ، پردے کے فُقدان ، بے شرمی و بے حیائی کے فَروغ نیز موبائل اور انٹر نیٹ کے غلط استعمال وغیرہ کی وجہ سے دوسری بہت سی بُرائیوں کے علاوہ ایک اور بُرائی ہمارے مُعاشَرے میں بہت عام ہوتی جارہی ہے اور وہ ہے لڑکے اور لڑکی کا باہم دوستی کرنا اور ایک دوسرے کو رفیقۂ حیات (Life Partner) کے طور پر پسند کرنا ۔ اِس کی وجہ سے بعض اوقات وہ دونوں اپنے والدین اور بُزرگوں کے فیصلوں کے مقابلے میں کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ یاد رکھئے!اسلام میں نکاح مرد و عورت کے درمیان قائم ہونے والا ایک مُقَدَّس رشتہ ہے ، جس دین نے اس مُقَدَّس رشتے کو قائم کرنے میں عاقل بالغ مرد و عورت کو اختیار دیا ہے اسی نے والدین کے ادب و احترام ، اُن کے ساتھ مہربانی و حسنِ سُلوک اور جائز معاملات میں اُن کی فرمانبرداری کا درس بھی دیا ہے ، لہٰذا شادی کے معاملے میں بھی اپنی پسند کو ترجیح دینے کے بجائے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور بُزرگانِ دین رَحِمَہُمُ اللہُ الْمُبِین کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے بڑوں کے فیصلوں کو فوقیت دینا اپنے لئے باعثِ سعادت سمجھنا چاہئے۔ آئیے! اِس بارے میں حضورِ اکرم نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا طرزِ عمل مُلاحَظہ کیجئے :