islam
وقت کا تقاضا
وقت کا تقاضا
واقعی موجودہ دور میں اِس فرمانِ نبوی پر عمل کی سخت ضرورت ہے ، وقت کا تقاضا یہی ہے کہ بچّے شادی کے لائق ہوجائیں تو اُن کی شادی کردی جائے کیونکہ یہ مِیڈیا (Media)کا دور ہے اس دور میں پرنٹ مِیڈیا (Print Media)ہو یا سوشل مِیڈیا (Social Media)اَخلاقیات تباہ کرنے میں دونوں ہی اپنا اپنا کردار ادا کررہے ہیں ، بدقسمتی سے سوشل مِیڈیا (Social Media)کے طور پر فیس بُک (Facebook) ، واٹس ایپ (Whatsapp) ، آئی ایم او (IMO)اور ٹیوٹر (Twitter) وغیرہ کا فضول اور غلط استعمال بہت عام ہو چکا ہے ، عام طور پر نئی نَسْل کے لڑکے اور لڑکیاں فطری خواہشات سے مغلوب ہو کر انہی ذرائع سے بلا جھجک ایک دوسرے سے رابطہ قائم کرلیتے ہیں اور پھر اپنے باہمی تعلُّقات کو کس حد تک لے جاتے ہیں یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ، یاد رکھیں !شَہْوت نہ صرف انسان کو انسان سے دَرِنْدہ بنا دیتی ہے بلکہ اُسے انتہائی شرمناک اَفْعال کا اِرتکاب کرنے پر بھی مجبور کر دیتی ہے جس کی وجہ سے انسان ذلیل و رُسوابھی ہوتا ہے اور سچّی توبہ نہ کرنے کی صُورت میں آخرت کے دَرْدْناک عذاب کا حق داربھی بن جاتا ہے۔ آئیے ! شادی کے معاملے میں ٹالم ٹول اور بلا وجہ کی تاخیر سے بچنے کا ذہن بنانے کیلئے ایک ایسے شخص کی داستانِ عبرت مُلاحظہ کیجئے جس نے شَہْوت کے سبب اپنی دُنیا و آخرت برباد ڈالی۔