islam
کبيرہ نمبر153: حرم مکہ ميں بے د ينی پھيلانا
اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے:
وَمَنۡ یُّرِدْ فِیۡہِ بِاِلْحَادٍۭ بِظُلْمٍ نُّذِقْہُ مِنْ عَذَابٍ اَلِیۡمٍ ﴿٪25﴾
ترجمۂ کنز الايمان :اور جو اس ميں کسی زيادتی کا ناحق ارادہ کرے ہم اُسے درد ناک عذاب چکھائيں گے۔(پ17، الحج:25)
(1)۔۔۔۔۔۔ابن ابی حاتم سے مروی ہے :”يہ آيت مبارکہ عبد اللہ بن اُنَيس کے بارے ميں نازل ہوئی۔حضور نبئ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے اس کے ساتھ ايک مہاجر اور ايک انصاری کو بھيجا تو وہ اپنے نسب پر فخر کرنے لگے ابن اُنَيس کو غصہ آيا اور اس نے انصاری کو قتل کر ديا، پھر مرتد ہو کر مکہ بھاگ گيا۔” (الدرالمنثور،سورۃ الحج،تحت الآیۃ:۲۵،ج۶،ص۲۷)