اذان دینا
اذان دینا
(۱) حضرتِ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا :
”اذان کی انتہاء تک موذن کی مغفر ت کردی جاتی ہے اور اس کے لئے ہر خشک و ترچیز استغفار کرتی ہے ۔
”(مسند احمد ، مسند عبداللہ بن عمر بن خطا ب ، رقم ۶۲۱۰، ج ۲، ص ۵۰۰)
(۲) تاجدارِ مدینہ صلی اللہ عليہ وسلم کا فرمانِ خوشبودار ہے :”ثواب کے لئے اذان دینے والا اس شہید کی مانند ہے
جو خون میں لتھڑا ہوا ہو اور جب مرے گا تو قبر میں اس کے جسم میں کیڑے نہیں پڑیں گے ۔”(الترغیب والترہیب ، ج۱،ص۱۱۲)
(۳) سلطان ِ مدینہ صلی اللہ عليہ وسلم کا فرمانِ باقرینہ ہے :” جس نے ایمان کی بنا پر حصول ِ ثواب کے لئے پانچوں نمازوں کی
اذان کہی اس کے پچھلے گناہ معاف کردئيے جائیں گے ۔”(کنزالعمال ،رقم ۲۰۹۰۲،ص۲۸۷)
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی زبان اذان دینے میں استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم