بُھنا ہوا ہَرن
بُھنا ہوا ہَرن
حضرت سیدنا ابراہیم خواص علیہ رحمۃ اللہ الرزاق حضرت سنان علیہ رحمۃ اللہ المنا ن کے بھائی حضرت سیدنا حسن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے روایت کرتے ہیں ،حضرت سیدنا ابو تراب نخشی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں اور میرے چند رفقائحرمین شریفینکی حاضری کے لئے سفر پر روانہ ہوئے۔ میں نے سب سے الگ تھلگ رہ کر سفر کرنا پسند کیا اور انہیں چھوڑ کر اکیلا ہی سفر کرتا رہا ،چلتے چلتے جب بھوک نے بہت زیادہ ستا یا تو میرے دوستوں نے ایک ہر ن شکارکیا او رذبح کرنے کے بعد اسے بھونا پھر سب مل کر کھانے کے لئے بیٹھ گئے ۔ ابھی انہوں نے کھانا شرو ع بھی نہ کیا تھا کہ ایک بہت بڑا پرندہ آیا، اس نے بھنے ہوئے ہر ن پر حملہ کیا اور اس کا چوتھائی حصہ لے کر فضا میں بلند ہوگیا ۔ میرے رفقاء کا کہنا ہے:” ہم نے اس کا پیچھا کیا لیکن کچھ دور جاکر و ہ ہماری نظروں سے اوجھل ہوگیا ۔”
حضرت سیدنا ابو تر اب نخشی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:جب ہم سب دوست مکہ مکرمہ میں جمع ہوئے تو میں نے ان سے پوچھا :”کیا تمہیں دورانِ سفر کوئی عجیب وغریب واقعہ پیش آیا ؟” انہوں نے جواب دیا:” جی ہاں!ہمیں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا۔”پھرانہوں نے پرندے اور ہر ن والا واقعہ سنایا۔ ان سے یہ واقعہ سننے کے بعد میں نے کہا:” فلاں دن فلاں وقت میں سوئے حرم سفر پر رواں دواں تھا کہ اچانک ایک پرندہ آیا اور میرے سامنے بھنے ہوئے ہر ن کا چوتھائی حصہ ڈال کروہاں سے غائب ہوگیا ، دیکھو! ہمارے پاک پروردگار عزوجل نے ہمیں کس طر ح ایک ہی وقت میں ایک ہی ہرن کا گو شت کھلایا۔ ”
(اے ہمارے پیارے اللہ عزوجل !ہمیں حلال رزق عطا فرما اور حرام چیزوں سے ہماری حفاظت فرمااور ہمیں تو کُّل کی دولت سے مالا مال فرما۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم)