islam
بخل کا سبب
جو شخص اپنے دين اور عزت کی حفاظت کا ارادہ رکھتا ہو اس پر بُخْل کے مہلکات سے ڈرتے ہوئے اس سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے اور يہ اسی صورت ميں ممکن ہے جب اس کا سبب اور علاج معلوم ہو، اس کا سبب یا تو مال کی ایسی محبت ہے
جو لمبی اميد کے ساتھ ساتھ ان خواہشات کی محبت کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جن کی تکميل مال ہی کے ذريعے ہو سکتی ہے کيونکہ جسے يہ معلوم ہو جائے کہ ايک دن کے بعد اس کا انتقال ہو جائے گا اس ميں بُخْل کا کوئی اثر باقی نہ رہے گا، يا پھر بُخْل مال کی محبت کی وجہ سے ہوتا ہے، اسی لئے آپ ديکھتے ہيں کہ جسے يہ يقين ہوتا ہے کہ اس کے پاس کفايت سے زائد مال ہے اگر وہ طبعی عمر تک زندہ رہے اور شاہ خرچياں کرتا رہے اور اس کا وارث بھی کوئی نہ ہو اور اس کے باوجود بُخْل کرے اور زکوٰۃ روکے پھر اس خزانے کو، يہ جاننے کے باوجود کہ مجھے مرنا ہے، زمين ميں دفن کر دے بلکہ بعض اوقات موت کے وقت اسے نگل جائے تو اس عارضے کا علاج بہت مشکل بلکہ محال ہے۔