islam
سفر کے معمولات
1۔ روزانہ کے خرچ کا مکمل حساب (ایک علیحدہ ڈائری میں) رکھیے۔
2۔ استنجا خانوں میں سمت قبلہ کی احتیاط رکھیے اور ٹشو پیپر کے استعمال سے پرہیز کیجیے۔
3۔ پورے سفر خصوصاً ایام حج میںFast Food سے پرہیزکیجیے نیز پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیجیے اور توانائی کے لیے گلوکوز وغیرہ استعمال کیجیے۔
4۔ کھانے کے لیے پاکستانی ہوٹل کا انتخاب کیجیے۔اس بات کا خاص خیال رکھیے کہ گوشت مسلمان کے ہاتھ سے ذبح شدہ ہو۔ فریزر کا گوشت مشکوک ہے۔
5۔ نوافل پر قضائے عمری کو فوقیت دیجیے۔
6۔ گلے میں لٹکانے والا چھوٹا بیگ (ضروری سامان کے لیے) اور معلم کارڈ ہر وقت ساتھ رکھیے۔
7۔ کس مقام پر نماز قصر ہوگی اور کس مقام پر پوری ادا کی جائے گی اس کے مسائل تفصیل سے سمجھ لیجیے (بالخصوص حج کے ایام کے لیے )یا درہے کہ دوران سفر سنتیں اور نوافل معاف نہیں۔(اس کتاب کے مسائل کے حصہ میں نماز مسافر کی مختصر تفصیل درج کی گئی ہے)۔
8 ہر کام میں سنتوں کا پاس اور ادب کا لحاظ رکھیے۔
9۔ تسبیح ہر وقت ہاتھ میں رکھیے۔
10۔ ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کیجیے۔
11۔ تحیةالوضو اور تحیةالمسجد کی عادت ڈالیے۔
12۔ احرام کی حالت کے علاوہ ہر وقت سر ڈھانکنے اور عمامے کی عادت ڈالیے۔عورتیں چہرے کا بھی پردہ کریں۔
13۔ پورا سفر باآواز بلند ہنسنے، ہنسی مذاق نیز غیبت، چغلی، جھوٹ اور عیب جوئی وغیرہ وغیرہ سے پرہیز کیجیے (بچاؤ کے لیے اپنے آپ کو سزا دینے والا طریقہ استعمال کیجیے)
14۔ لوگو ں سے الجھنے سے پرہیز کیجیے۔
15۔ بیگ میں فوٹو وغیرہ رکھنے اور بیگ پر الکحل والے قلم سے لکھنے میں احتیاط کیجیے، ورنہ نماز میں وہ بیگ جسم سے جدا کر لیجیے۔
16۔ تمام ضروری کاغذات کی ایک کاپی ہر وقت اپنے ساتھ، دوسری بڑے بیگ میں رکھیے۔
17۔ عورتیں بغیر محرم سفر سے پرہیز کریں۔
18۔ وہاں کے لوگوں کے افعال و حرکات پر اعتراض سے پرہیز کیجیے۔
19۔ قطب نما ہر وقت ساتھ رکھیے۔
20۔ اپنے سامان اور رقوم وغیرہ کی حفاظت کیجیے (خصوصاً حالت احرام میں اور ایئرپورٹ پر)
21۔ عمر رسیدہ افراد اور بزرگوں کی خدمت کا شرف حاصل کیجیے۔
22۔ بدعقیدہ لوگوں سے بہت دور رہیے (خصوصاً نماز میں)
23۔ کھانا پکانے اور کپڑے دھونے کا انتظام ہو سکے تو اپنے ہاتھ سے کیجیے۔
24۔ حالت احرام میں عورتیں پنکھے وغیرہ سے پردہ کریں۔
25۔ بدنظری سے ہر وقت پرہیز کیجیے۔
26۔ نیند کم سے کم کرنے کی کوشش کیجیے۔
27۔ ہر مقدس مقام کا نقشہ ذہن نشین کرنے کی کوشش کیجیے۔
28۔ ہو سکے تو تمام سفر ننگے پیر یا پھر ضرورتاً موزے کے ساتھ کیجیے۔
29۔ غصہ پر کنٹرول کیجیے۔
(الف) اپنے گناہوں پر نظر کیجیے اور دل کی طرف نظر کر کے یہ آیت پڑھیئے:
2۔ استنجا خانوں میں سمت قبلہ کی احتیاط رکھیے اور ٹشو پیپر کے استعمال سے پرہیز کیجیے۔
3۔ پورے سفر خصوصاً ایام حج میںFast Food سے پرہیزکیجیے نیز پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیجیے اور توانائی کے لیے گلوکوز وغیرہ استعمال کیجیے۔
4۔ کھانے کے لیے پاکستانی ہوٹل کا انتخاب کیجیے۔اس بات کا خاص خیال رکھیے کہ گوشت مسلمان کے ہاتھ سے ذبح شدہ ہو۔ فریزر کا گوشت مشکوک ہے۔
5۔ نوافل پر قضائے عمری کو فوقیت دیجیے۔
6۔ گلے میں لٹکانے والا چھوٹا بیگ (ضروری سامان کے لیے) اور معلم کارڈ ہر وقت ساتھ رکھیے۔
7۔ کس مقام پر نماز قصر ہوگی اور کس مقام پر پوری ادا کی جائے گی اس کے مسائل تفصیل سے سمجھ لیجیے (بالخصوص حج کے ایام کے لیے )یا درہے کہ دوران سفر سنتیں اور نوافل معاف نہیں۔(اس کتاب کے مسائل کے حصہ میں نماز مسافر کی مختصر تفصیل درج کی گئی ہے)۔
8 ہر کام میں سنتوں کا پاس اور ادب کا لحاظ رکھیے۔
9۔ تسبیح ہر وقت ہاتھ میں رکھیے۔
10۔ ہر وقت باوضو رہنے کی کوشش کیجیے۔
11۔ تحیةالوضو اور تحیةالمسجد کی عادت ڈالیے۔
12۔ احرام کی حالت کے علاوہ ہر وقت سر ڈھانکنے اور عمامے کی عادت ڈالیے۔عورتیں چہرے کا بھی پردہ کریں۔
13۔ پورا سفر باآواز بلند ہنسنے، ہنسی مذاق نیز غیبت، چغلی، جھوٹ اور عیب جوئی وغیرہ وغیرہ سے پرہیز کیجیے (بچاؤ کے لیے اپنے آپ کو سزا دینے والا طریقہ استعمال کیجیے)
14۔ لوگو ں سے الجھنے سے پرہیز کیجیے۔
15۔ بیگ میں فوٹو وغیرہ رکھنے اور بیگ پر الکحل والے قلم سے لکھنے میں احتیاط کیجیے، ورنہ نماز میں وہ بیگ جسم سے جدا کر لیجیے۔
16۔ تمام ضروری کاغذات کی ایک کاپی ہر وقت اپنے ساتھ، دوسری بڑے بیگ میں رکھیے۔
17۔ عورتیں بغیر محرم سفر سے پرہیز کریں۔
18۔ وہاں کے لوگوں کے افعال و حرکات پر اعتراض سے پرہیز کیجیے۔
19۔ قطب نما ہر وقت ساتھ رکھیے۔
20۔ اپنے سامان اور رقوم وغیرہ کی حفاظت کیجیے (خصوصاً حالت احرام میں اور ایئرپورٹ پر)
21۔ عمر رسیدہ افراد اور بزرگوں کی خدمت کا شرف حاصل کیجیے۔
22۔ بدعقیدہ لوگوں سے بہت دور رہیے (خصوصاً نماز میں)
23۔ کھانا پکانے اور کپڑے دھونے کا انتظام ہو سکے تو اپنے ہاتھ سے کیجیے۔
24۔ حالت احرام میں عورتیں پنکھے وغیرہ سے پردہ کریں۔
25۔ بدنظری سے ہر وقت پرہیز کیجیے۔
26۔ نیند کم سے کم کرنے کی کوشش کیجیے۔
27۔ ہر مقدس مقام کا نقشہ ذہن نشین کرنے کی کوشش کیجیے۔
28۔ ہو سکے تو تمام سفر ننگے پیر یا پھر ضرورتاً موزے کے ساتھ کیجیے۔
29۔ غصہ پر کنٹرول کیجیے۔
(الف) اپنے گناہوں پر نظر کیجیے اور دل کی طرف نظر کر کے یہ آیت پڑھیئے: