islam
شہزادی کو نین کی زندگی
آئیں جب خاتون جنت اپنے گھر
پڑگئے سب کام ان کی ذات پر
کام سے کپڑے بھی کالے پڑگئے
ہاتھ میں چکی سے چھالے پڑگئے
دی خبر زہرا کو اسد اللہ نے
بانٹے ہیں قیدی رسول اللہ نے
ایک لونڈی بھی اگر ہم کو ملے
اس مصیبت سے تمہیں راحت ملے
سن کے زہرا آئیں صدیقہ کے گھر
تا کہ دیکھیں ہاتھ کے چھالے پدر
پرنہ تھے دولت کدہ میں شاہ دیں
والدہ سے عرض کر کے آگئیں
گھر میں جب آئے حبیبِ کبریا
والدہ نے ماجرا سارا کہا
فاطمہ چھالے دکھانے آئی تھیں
گھر کی تکلیفیں سنانے آئی تھیں
آپ کو گھر میں نہ پایا شاہ دیں
مجھ سے سب دکھ درد اپناکہہ گئیں
ایک خادم آپ اگر ان کو بھی دیں
چکی اور چولہے کے وہ دکھ سے بچیں
شب کو آئے مصطفیﷺ زہرا کے گھر
اور کہا دختر سے اے جان پدر
ہیں یہ خادم ان یتیموں کے لئے
باپ جن کے جنگ میں مارے گئے
تم پہ سایہ ہے رسول اللہ کا
آسرا رکھو فقط اللہ کا
ہم تمہیں تسبیح اک ایسی بتائیں
آپ جس سے خادموں کو بھول جائیں
اولا سبحان ۳۳ بار ہو
اور پھر الحمد اتنی ہی پڑھو
اور ۳۴ بار ہو تکبیر بھی
تاکہ سو ہو جائیں یہ مل کر سبھی
پڑھ لیا کرنا اسے ہر صبح وشام
ورد میں رکھنااسے اپنے مدام
خلدکی مختار راضی ہوگئیں
سن کے یہ گفتارخوش خوش ہوگئیں
سالک ان کی راہ جو کوئی چلے
دین ودنیا کی مصیبت سے بچے