islam
سود کا انجام کمی پرہوتاہے :
(6)۔۔۔۔۔۔رحمتِ کونين، ہم غريبوں کے دلوں کے چین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:”(بظاہر)سود اگرچہ زیادہ ہی ہو آخرکاراس کا انجام کمی پر ہوتا ہے۔”
(المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند عبداللہ بن مسعود ، الحدیث: ۴۰۲۶ ، ج۲،ص ۱۰۹)
اسی ہلاکت وبربادی میں سے یہ بھی ہے کہ،
(۱)۔۔۔۔۔۔اس پر مذمت، بغض اور عدالت و امانت کے زوال کے احکام مرتَّب ہوتے ہیں،
(۲)۔۔۔۔۔۔اس کا نام فاسق، تنگ دل اور دُرشت رکھ دیا جاتا ہے،
(۳)۔۔۔۔۔۔جس کا مال اس نے ظلمًا لیا ہو اس کی بد دعاؤں سے لعنت کا حقدار ٹھہرتا ہے، یہی وہ سبب ہے جو اس کی جان اور مال سے خیر وبرکت کے خاتمے کا باعث بنتا ہے کیونکہ مظلوم کی دعا اور اللہ عزوجل کے درمیان کوئی حجاب نہیں ہوتا۔ چنانچہ،
(7)۔۔۔۔۔۔تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبوت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے کہ جب مظلوم ظالم کے لئے بد دعا کرتا ہے تو اللہ عزوجل اس مظلوم سے ارشاد فرماتا ہے:”میں تیری ضرور مدد فرماؤں گا اگرچہ کچھ مدت بعد ہی ہو۔”
(۴)۔۔۔۔۔۔جو سود کا مال جمع کرنے میں مشہور ہوتو کئی ایک مصائب اس کا رخ کر لیتے ہیں مثلاً چور ، ڈاکو وغیرہ گمان کرتے ہيں کہ حقیقتًا مال اس کا نہیں(لہذاچوری کرليتے ہيں)۔