خودپسندی کی آفات
(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});
لہٰذا معلوم ہوا کہ خودپسندی ایسے وصف پر ہوتی ہے جو بندے کی ذات میں کمال کا درجہ رکھتا ہے، مگر بندہ جب تک اس وصف کے چھن جانے سے خوفزدہ رہتا ہے خودپسندی میں مبتلا نہیں ہوتا، اسی طرح اگر وہ اس بات پر خوش ہوکہ یہ اللہ عزوجل کی نعمت ہے اور اسی نے اسے عطا فرمائی ہے تب بھی وہ خودپسندی سے محفوظ رہ سکتا ہے اور اگر وہ اس پراس لئے خوش ہو کہ اس کی صفت کمال ہے اور اس کی نسبت کے اللہ عزوجل کی طرف ہونے سے آنکھیں بند کرلے تو یہی خودپسندی میں مبتلا ہونا، اس نعمت کو بڑا سمجھنا اور اس کی اللہ عزوجل کی طرف نسبت کو بھول جانا ہے۔ اب اگر اس کے اس اعتقاد کی بنا پر کہ اس کا اللہ عزوجل کے ہاں کچھ حق ہے، اس کی توقعات کو بھی اس کے ساتھ ملا دیا جائے تو اب وہ بندہ نازوادا اور نخرے کے مقام پر کھڑا ہو گا جو کہ عجب سے بھی خاص ہے۔