islam
ابواب کا بیان
ابواب باب کی جمع ہے اصطلاحِ صرف میں مخصوص ثلاثی مجردکے ماضی و مضارع دونوں کے پہلے صیغے کوملا کر اسے”باب”کا نام دیتے ہیں، اورثلاثی مجردکے علاوہ مصادر کے مخصوص اوزا ن کو باب کہتے ہیں ۔ جیسے:باب ضَرَبَ یَضْرِبُ، باب فَتَحَ یَفْتَحُ، باب اِفْعَال ٌ وغیرہا ۔
ثلاثی مجرد کے ابواب:
ثلاثی مجرد کے کل آٹھ ابواب ہیں جن کی دو قسمیں ہیں:(۱) مُطَّرِد(۲)شَاذّ۔
(۱)۔۔۔۔۔۔مطرد:
وہ ابواب جوکثرت سے استعمال ہوتے ہیں اور یہ پانچ ابواب ہیں: (۱)نَصَرَ یَنْصُرُ (۲)ضَرَبَ یَضْرِبُ (۳)سَمِعَ یَسْمَعُ (۴)فَتَحَ یَفْتَحُ (۵)کَرُمَ یَکْرُمُ ۔ (۲)۔۔۔۔۔۔شاذ:
وہ ابواب جوکم استعمال ہوتے ہیں، یہ تین ابواب ہیں (۱) حَسِبَ یَحْسِبُ(۲)کَادَ یَکَادُ (کَوُدَ یَکْوَدُ) (۳)فَضِلَ یَفْضُلُ۔ تنبیہ:
ان میں سے آخری باب متروک ہے، اور دوسراباب نہایت قلیل الاستعمال ہے۔
ان ابواب کی علامات:
(۱)۔۔۔۔۔۔ نَصَرَ یَنْصُرُ:
ماضی مفتوح العین اور مضارع مضموم العین ۔جیسے: دَخَلَ یَدْخُلُ۔ (داخل ہونا)
(۲)۔۔۔۔۔۔ضَرَبَ یَضْرِبُ:
ماضی مفتوح العین اور مضارع مکسور العین ۔جیسے: غَسَلَ یَغْسِلُ ۔
(دھونا)
(۳)۔۔۔۔۔۔سَمِعَ یَسْمَعُ:
ماضی مکسور العین اور مضارع مفتو ح العین۔ جیسے: فَھِمَ یَفْھَمُ۔ (سمجھنا)
(۴)۔۔۔۔۔۔فَتَحَ یَفْتَحُ:
ماضی و مضارع دونوں مفتوح العین ۔جیسے : قَلَعَ یَقْلَعُ۔ (جڑ سے اکھاڑنا) (۵)۔۔۔۔۔۔کَرُمَ یَکْرُمُ: ماضی و مضارع دونوں مضموم العین ۔جیسے: شَرُفَ یَشْرُفُ۔ (شریف ہونا)
(۶)۔۔۔۔۔۔حَسِبَ یَحْسِبُ:
ماضی و مضارع دونوں مکسور العین۔ جیسے : وَلِیَ یَلِی۔ (قریب ہونا)
(۷)۔۔۔۔۔۔ کَادَ یَکَادُ(کَوُدَ یَکْوَدُ):
ماضی مضمو م العین اور مضارع مفتوح العین۔
(۸)۔۔۔۔۔۔ فَضِلَ یَفْضُلُ:
ماضی مکسور العین اور مضارع مضمو م العین ۔
فائدہ:
نَصَرَ یَنْصُرُ ، ضَرَبَ یَضْرِبُ اور سَمِعَ یَسْمَعُ کو ”اُمُّ الْاَبْوَابِ” اور فَتَحَ یَفْتَحُ،کَرُمَ یَکْرُمُ اور حَسِبَ یَحْسِبُ کو ”فُرُوْعُ الْاَبْوَابِ” کہتے ہیں۔
سوالات
سوال نمبر ۱:۔اصطلاح صرف میں باب سے کیا مراد ہے ؟
سوال نمبر ۲:۔ مطرد اور شاذ کسے کہتے ہیں ؟
سوال نمبر ۳:۔ ثلاثی مجرد کے کل کتنے ابواب ہیں ؟ ان میں کونسے مطرداور کو نسے شاذ ہیں؟
سوال نمبر ۴:۔ کونسے ابواب کو ”ام الابواب ”اور کن ابواب کو ”فروع الابواب”کہا جاتا ہے؟