islam
نکاح کا معاملہ بڑوں کے سِپُرد فرما دیا
نکاح کا معاملہ بڑوں کے سِپُرد فرما دیا
حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس جب حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کا پیغامِ نکاح پہنچا تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس رشتہ کو اپنے چچا ابُو طالب اور خاندان کے دوسرے بڑے بوڑھوں کے سامنے پیش فرمایا۔ سارے خاندان والوں نے نہایت خُوشی کے ساتھ اِس رشتہ کو منظور کر لیااور نکاح کی تاریخ مُقرَّر ہوئی اور حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت ِحمزہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اور ابُو طالب وغیرہ اپنے چچاؤں اور خاندان کے دوسرے افراد اور شُرفائے بنی ہاشم و سردارانِ مُضَر کو اپنی بَرات میں لے کر حضرت بی بی خدیجہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے مکان پر تشریف لے گئے اور نکاح ہوا۔ (1)
________________________________
1 – سیرتِ مصطفے ، ص۹۳ بتغیر قلیل