islam
کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود اللہ تعالیٰ کی عبادت کریں گے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کی پناہ کہ میں غیر اللہ کو اس کا شریک ٹھہراؤں۔ یہ سن کر کفارِ قریش نے کہا کہ اگر آپ بتوں کی عبادت نہیں کرسکتے تو کم سے کم آپ ہمارے کسی بت کو ہاتھ ہی لگا دیجئے تو ہم آپ کی تصدیق کرلیں گے اور آپ کے معبود کی عبادت کرنے لگیں گے اس موقع پر سورۃ قُلْ یٰآیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ نازل ہوئی اور حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم حرم کعبہ میں تشریف لے گئے اور کفار قریش کو یہ سورۃ پڑھ کر سنائی تو کفار قریش مایوس ہو گئے اور پھر غصہ میں جل بھن کر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو طرح طرح کی ایذائیں دینے پر تل گئے۔
(تفسیر خزائن العرفان،ص۱۰۸۵، پ۳۰، الکفرون :۱)
قُلْ یٰۤاَیُّہَا الْکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿1﴾لَاۤ اَعْبُدُ مَا تَعْبُدُوۡنَ ۙ﴿2﴾وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ۚ﴿3﴾وَ لَاۤ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدۡتُّمْ ۙ﴿4﴾وَ لَاۤ اَنۡتُمْ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعْبُدُ ؕ﴿5﴾لَکُمْ دِیۡنُکُمْ وَلِیَ دِیۡنِ ٪﴿6﴾
ترجمہ کنزالایمان:۔تم فرماؤ اے کافرو نہ میں پوجتا ہوں جو تم پوجتے ہو اور نہ تم پوجتے ہو جو میں پوجتا ہوں اور نہ میں پوجوں گا جو تم نے پوجا اور نہ تم پوجو گے جو میں پوجتا ہوں تمہیں تمہارا دین اور مجھے میرا دین۔(پ30،الکافرون :1۔6)
درسِ ہدایت:۔اس سورۃ پاک کے مضمون اور حضور سید لولاک صلی اللہ علیہ وسلم کے طرزِ عمل سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ کفر و اسلام میں کبھی مفاہمت اور موافقت نہیں ہو سکتی جو مسلمان کفار کی خوشنودی اور ان کی خوشامد کے لئے ان کی مذہبی تقریبات میں حصہ لیتے ہیں اور بت
پرستی کی مشرکانہ رسموں میں چندہ دے کر شرکت کرتے ہیں ان کو اس سورۃ سے ہدایت کا نورانی سبق حاصل کرنا چاہے اور ایمان رکھنا چاہے کہ توحید اور شرک کبھی ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے جو موحد ہو گا وہ کبھی مشرک نہیں ہو سکتا اور جو مشرک ہو گا وہ کبھی موحد نہیں ہو گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم۔