islam
۔۔۔۔۔اعراب اور محل اعراب کا بیان۔۔۔۔
عراب کی تعریف:
اعراب کا لغوی معنی ”ظاہر کرنا”ہے جبکہ اصطلاح میں اس سے مراد وہ حر ف یا حرکت جس کے ذریعے معرب کے آخر میں تبدیلی آتی ہے۔جیسے: اَفْشٰی زَیْدٌ سِرِّیْ، اِسْتَنْظَرْتُ زَیْداً، نَظَرْتُ اِلٰی زَیْدٍ میں(-ٌ- -ًٍ- -ٍٍِِ-)۔اور فَرِحَ أَبُوْکَ، عَرَفْتُ أَبَاکَ،سَلَّمْتُ عَلَی أَبِیْکَ میں(و، ا، ی)۔
محلِ اعراب کی تعریف:
اسم معرب کا وہ آخری حرف جس پر اعراب آتا ہے ۔ جیسے: نَجَحَ زَیْدٌ فِیْ الْاِمْتِحَانِ، میں زَیْدٌ کی دال ؛ کیونکہ زَیْدٌ کااعراب اسی پرظاہر ہورہاہے۔
اعراب کی اقسام
اعراب کی دو قسمیں ہیں : ۱۔ اعراب بالحرکت ۲۔ اعراب بالحرف.
۱۔اعراب بالحرکۃ کی تعریف:
وہ اعراب جو زبر، زیراور پیش یا دوزبر، دوزیر اور دوپیش کی صورت میں ہو۔ جیسے: جَاءَ الرَجُلُ، رَأَیْتُ الرَّجُلَ، نَظَرْتُ اِلَی الرَّجُلِ، جَاءَ زَیْدٌ، رَأَیْتُ زَیْداً، نَظَرْتُ اِلٰی زَیْدٍ۔
۲۔ اعراب بالحرف کی تعریف:
وہ اعراب جو واؤ، الف اور یاء کی صورت میں ہو۔جیسے: جَاءَ أَبُوْکَ، رَأَیْتُ
أَبَاکَ، نَظَرْتُ اِلٰی أَبِیْکَ۔