فقیر کی دعا
فقیر کی دعا
حضرت سیدنا ابراہیم حربی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں :”جمعہ کے دن میں نے حضرت سیدنا بشر حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی کے پیچھے نماز ادا کی اتنے میں ایک پر اگندہ حال شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا :”اے لوگو! ڈرو کہیں میں اپنی بات میں سچا نہ ہوجاؤ ں، مجبوری کے وقت اختیار نہیں، جب کوئی چیز موجود نہ ہو تو سکون نہیں ، جب کچھ موجودہو توسوال کرنا جائز نہیں، اے لوگو! اللہ عزوجل تم پر رحم کرے میری مدد کرو۔”
یہ سن کر حضرت سیدنا بشر حافی علیہ رحمۃ اللہ تعالی الکافی نے اس فقیر کو ایک سکّہ دیا جب سکہ لے کر وہ جانے لگا تو میں اس کے پاس گیا اور کہا :” تم یہ سکّہ مجھے دے دو اور ایک درہم مجھ سے لے لو ، اس نے انکار کردیا، میں نے کہا:” دو درہم لے لو، اس نے پھر انکار کیا،میں نے کہا :” دس درہم لے لو او ریہ ایک سکہ مجھے دے دو،یہ سن کر اس قفیر نے کہا :” اے نوجوان! آخر اس سکّے میں ایسی کیا بات ہے کہ تم اس کے بدلے دس درہم دینے کو تیار ہو؟ میں نے کہا:” جس کے ہاتھوں تمہیں یہ سکہ ملا ہے وہ اللہ عزوجل کا نیک بندہ ہے۔ (یقینا اس کی دی ہوئی چیز بھی برکت والی ہوگی )
فقیر نے کہا:” تب تو مجھے اس میں زیادہ رغبت ہونی چاہے ایک ولی اللہ کے ہاتھ سے دی ہوئی چیز میں کسی قیمت پر تمہیں نہیں دو ں گا ، میں اسے اپنی جان پر خرچ کرو ں گا تا کہ میری تنگدستی دور ہو اور میری حاجات پوری ہوجائیں ،میں نے کہا: ”دیکھو یہ سعادت کسی کسی کو ملتی ہے ؟ اچھا تم میرے لئے دعا کرو۔”فقیر نے دعا دیتے ہوئے کہا : ”اللہ عزوجل تمہارے دل کو زندہ رکھے ، اور تجھے ان لوگوں میں سے بنائے جنہوں نے سب کچھ دے کر(ابدی) زندگی (کی نعمتوں) کو خریدلیا اور کسی بھی قیمت پر اخروی نعمتوں کا سودا نہ کیا ۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علی وسلم)