Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

Hadaiqe Bakhshish- Apps on Google Play





حدائق بخشش امام احمد رضا خان کا نعتیہ دیوان ہے جو تین حصوں پر مشتمل ہے۔ اس کا پہلا حصہ 1325ھ بمطابق 1907ء میں مرتب ہوا۔ اب تک کی تحقیق کے مطابق پہلے دونوں حصوں کی اشاعت پہلی بار 1926ء میں ہوئی۔ اس مجموعے میں اردو کے علاوہ کچھ کلام فارسی اور عربی زبان کا بھی ہے۔
اس میں شامل مشہور نعتوں میںقصیدہ نور، قصیدہ معراجیہ، سلام مصطفیٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام، سب سے اعلیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
، لَم یَاتِ نَظِیرُکَ فِی نَظَر وغیرہ شامل ہیں۔ حدائق بخشش کی نعتوں کا کئی علاقائی زبانوں و انگریزی،عربی و فارسی میں منظوم ترجمہ کیا گيا ہے۔ اس کی کئی شروحات لکھی گئی ہیں، بہت سی نعتوں کو مشہور شعرا نے تضمین کیا ہے۔ خاص کر سلام رضا اور قصیدہ نور کو۔
دیوان حدائق بخشش کا نام تاریخی ہے یعنی اس کے اعداد 1325 بنتے ہیں اور 1325 ہجری (1907ء) میں ہی مرتب کیا گیا۔ حدائق حدیقہ کی جمع ہے، حدیقہ عربی میں باغ کو کہتے ہیں اور بخشش فارسی زبان کا لفظ ہے جو انعام، عطیہ، معافی، عفو درگزر وغیرہ کے معنی دیتا ہے۔ بعد میں آنے والے نعت گو حضرات نے اسی نام کی مناسبت سے اپنے نعتیہ مجموعوں کے نام رکھے ہیں جیسے سفینۂ بخشش، وسائل بخشش وغیرہ۔
مولانا شمس بریلوی نے اپنی تحقیق میں لکھا ہے کہ

حضرت رضا قدس سرہ کے وصال کے بعد مکتبہ رضویہ بریلی کے کار پردازوں نے اس کی ترتیب و تدوین کی طرف توجہ کی اور ان ہی کی مساعی سے یہ دیوان زیور طبع سے آراستہ ہوا۔ بس جیسا ان کی سمجھ میں آيا اس طرح اس کو مرتب کر دیا اور جیسا کہ ہماری شخصیت پرستی کا شیوہ رہا ہے، حضرت رضا کے دیوان کی تصحیح اور ادبی ترتیب کی طرف آج تک کسی نے توجہ نہیں کی۔[3]

جبکہ ڈاکٹر مسعود احمد نقشبندی کی رائے ہے کہ حدائق بخشش حصہ دوم 1921ء کے بعد شائع ہوا۔ عبد الحکیم شرف قادری کی رائے بھی یہی ہے، لیکن حدائق بخشش پر کام کرنے والے ڈاکٹر فضل ارحمان شرر مصباحی نے اپنے مقالے میں لکھا ہے
خوش نصیبی سے اس وقت ہمارے سامنے وہ مبارک نسخہ موجود ہے جو حضور فاضل بریلوی کی حیات میں حضرت صدر الشریعہ کی زیر نگرانی شائع ہوا تھا۔
Naatiya Shayeri , Kalam Aalahazrat imam ahmed raza khan Fazile barelvi Rahmatullahalaih
taq ki tehqeeq ke mutabiq pehlay dono hisson ki ashaat pehli baar 1926 hamza mein hui. is mjmoae mein urdu ke ilawa kuch kalaam farsi aur arabi zabaan ka bhi hai .
is mein shaamil mashhoor naton Qasidae noor, Qasida Merajia,Salam, mustafa jaan rehmat pay lakhoon salam, sab se aala o aala hamara nabi, lam ‫at Nazeeruk fi Nazar waghera shaamil hain. Hidaiq bakhshish ki naton ka kayi ilaqai zabanon o angrezi, arabi o farsi mein manzoom tarjuma kya gaya hai. is ki kayi Shoroohaatlikhi gayi hain,
 bohat si naton ko mashhoor shura ney Tazmin kya hai. 
khaas kar Salame Raza aur Qasida noor ko .
raza ka lafz hai jo inaam, atiyah, maffi, Afoo dar guzar waghera ke maienay deta hai. baad mein anay walay naat go hazraat ney isi naam ki munasbat se –apne natih majmuon ke naam rakhay hain jaisay safena bakhshish, wasail bakhshish waghera .

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!