Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
مسائل و فضائل

روزے دار کے لئے دوخوشیاں:

روزے دار کے لئے دوخوشیاں:

حضرتِ سیِّدُناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌعَنِ الْعُیوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ فرحت نشان ہے:”روزے دار کے لئے دو خو شیاں ہیں:ایک افطا ر کے وقت اور دوسری اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ملاقا ت کے وقت۔”

(صحیح مسلم ،کتاب الصیام ، باب فضل الصیام، الحدیث۱۱۵۱، ص۸۶۲)

وَقَدْ صُمْتُ عَنِ اللَّذَاتِ دَہْرِیْ کُلَّہَا وَیَوْمَ لِقَاکُمْ ذَاکَ فِطْرُ صِیَامِیْ

ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔بے شک میں نے اپنی ساری زندگی لذَّات سے روزہ رکھا(یعنی انہیں چھوڑے رکھا) اورتیرے دیدار کے دن ہی میرا روزہ افطار ہو گا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھا ئیو! ماہِ رمضا ن دل کی صفائی، معاملہ اور وفاکامہینہ ہے، ان لوگوں کو مبارک ہوجو خواہشاتِ نفسانی سے بچتے رہے اورتنہا ئی میں آیاتِ قرآن کی تلاوت کر تے رہے، ان کے لئے ان کے روزوں کے عوض ثواب دگنا کر دیا گیا اور ان سے جنتی محلات اوربالاخانوں کا وعدہ کیا گیا۔ ان کے تھوڑے سے اچھے اعما ل بھی قبول کر لئے گئے اوربرے افعال سے در گزر کردیا گیا۔ہائے افسوس!غافلوں کی محرومی!انہوں نے رب عَزَّوَّجَلَّ کی ملاقات کو حرام کرلیااور قطع تعلقی و وعدہ خلافی کرنے والے ہوگئے :

یَا نَاقِضِیْنَ الْعَھْدَ کَمْ ہٰذَا الْجَفَا
تُوْبُوْا فَقَدْ وَافَاکُمُو شَھْرُ الصَّفَا
شَھْرُ الرِّضَا وَالْعَفْوِ عَنْ زَلَاتِکُمْ
وَاللہُ فِیْہِ عَنِ الْجَرَائِمِ قَدْ عَفَا
شَھْرٌ عَلَی الْاَیَّامِ فَضُلَ قَدْرُہُ
وَعَلَا عَلٰی کُلِّ الشُّھُوْرِ مُشَرَّفَا
فَاَحْیُوْا لَیَالِیْہِ الْمُنِیْرَۃِ کُلِّھَا
وَاَجْرُوْا لِفُرْقَتِہِ الدُّمُوْعَ تَاَسُّفَا
فَعَسَی الْاِلٰہُ یَجُوْدُ فِیْہِ بِفَضْلِہِ
فَھُوَ الذِّیْ یَھَبُ الذُّنُوْبَ تَلَطُّفَا

ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔اے عہد توڑنے والو! کب تک جفا کرتے رہو گے اب توبہ کرلو تحقیق تمہارے پاس پاک کرنے والا مہینہ تشریف لاچکا ہے۔
(۲)۔۔۔۔۔۔یہ رضائے الٰہی عزوجل اور تمہاری لغزشوں سے عفو ودرگزرکا مہینہ ہے اور اللہ عزَّوَجَلَّ اس مہینے میں جرموں کو معاف فرماتا ہے ۔
(۳)۔۔۔۔۔۔یہ وہ مہینہ ہے جس کی قدر ومنزلت تمام مہینوں سے بڑھ کر ہے اورجوعظمت کے اعتبار سے تما م مہینوں سے بلند ہے۔
(۴)۔۔۔۔۔۔ اس کی تمام نورانی راتیں جاگ کر گزارو اور اس کی جدائی میں افسوس کرکے آنسو بہاؤ۔
(۵)۔۔۔۔۔۔قریب ہے کہ اللہ عزَّوَجَلَّ اپنا فضل وکرم فرمائے اور وہ ایسا مہربان ہے جواپنی مہربانی سے تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!