میں تیری رضاپرراضی ہوں
میں تیری رضاپرراضی ہوں
حضرت سیدنا علی بن موفق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہما سے مروی ہے ، حضرت سیدنا حاتِم اَصم علیہ رحمۃ اللہ الاکرم نے فرمایا :” ایک مرتبہ مَیں گھوڑے پر سوار ہوکر کہیں جارہا تھا کہ راستے میں مجھے ایک تُرک (ترکی کاباشندہ)ملا۔ وہ مجھ سے تھوڑا دور تھا اورہمارے درمیان ایک دیوار حائل تھی۔ میں جیسے ہی آگے بڑھا اس نے دیوار کے قریب پہنچ کر مجھ پر رسی کا پھندا ڈالا ،میں گھوڑے سے نیچے گر گیا۔وہ شخص فوراً اپنی سواری سے اُترا اورمیرے سینے پر چڑھ کرمیری گھنی داڑھی کوبڑی مضبوطی سے پکڑلیا اور مجھے ذبح کرنے کے لئے اپنا خنجر نکال لیا۔
اس پاک پروردگار عزوجل کی قسم جو میرا مالکِ حقیقی ہے! ایسی خطرناک صورتحال میں بھی میری توجہ نہ تو اس ظالم کی طرف تھی اورنہ ہی اس کے خنجر کی طرف،بلکہ میرا دل اللہ عزوجل کی طرف متوجہ تھا کہ وہ کب مجھے اس مصیبت سے نجات دلاتاہے اورمَیں یہ دعا کررہا تھا:” اے میرے پاک پروردگار عزوجل ! اگر تُو نے میرے حق میں یہ فیصلہ کر دیا کہ مَیں اس کے ہاتھوں ذبح کیا جاؤں تو اے میرے مولیٰ عزوجل !تیرا حکم سرآنکھوں پر، میری جان حاضر ہے۔ مَیں تیری ملکیت ہوں اور تیرا بندہ ہوں، تُو میرے بارے میں جو چاہے فیصلہ کر، مَیں تیری رضا پر راضی ہوں۔ ”
آپ رحمۃ اللہ تعا لیٰ علیہ فرماتے ہیں:” میں یہ دعا کررہا تھا اوروہ میرے سینے پرچڑھا ہوا تھا اورمجھے ذبح کرنے ہی والا تھا کہ کچھ مسلمانوں نے اس پر تیر برسائے ۔ ایک تیر اس کو لگا اوروہ تڑپ کر میرے سینے سے دور ہوگیا۔ مَیں فوراً کھڑا ہوا اور اسی کے خنجر سے اسے ذبح کرڈالا۔ ”
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرمایا کرتے تھے:” خدا عزوجل کی قسم! جو شخص اللہ عزوجل سے سچی محبت کریگا اور اپنے دل کو اسی کی طرف متوجہ رکھے گا وہ اپنے پروردگار عزوجل کو ماں باپ سے کہیں زیادہ رحیم وکریم پائے گا، ماں باپ کی شفقتیں اللہ عزوجل کے
رحم وکرم کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ۔”
(اللہ عزوجل ہمیں اپنی سچی محبت عطافرمائے اورہمیشہ اپنے رحم وکرم میں رکھے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم )
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علی وسلم