Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

شوہر اور بیوی کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکانا

شوہر اور بیوی کو ایک دوسرے کے خلاف بھڑکانا

حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رحمتِ کونین صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا:”جو کسی شخص کی بیوی کو اس کے خلاف بھڑکائے وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔”

(الترغیب والترہیب،کتاب النکاح،رقم۱، ج۳،ص۵۹)

ملاحظہ ہو کہ سرکارِ دوعالم صلی اللہ عليہ وسلم کی طرف سے ناپسندیدہ قرار دیا جانے والا یہ عمل شیطان کو کس قدر پسند ہے،چنانچہ حضرت سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرورِ عالم صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا :” شیطان پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے ،پھر اپنے لشکر بھیجتا ہے ۔

ان لشکروں میں ابلیس کے زیادہ قریب اس کا درجہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ فتنہ باز ہوتاہے ۔ ایک لشکر واپس آکر بتاتا ہے کہ میں نے فلاں فتنہ برپا کیا تو شیطان کہتا ہے :”تونے کچھ بھی نہیں کیا۔”
پھر ایک اور لشکر آتا ہے اور کہتا ہے :”میں نے ایک آدمی کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اس کے اور اس کی بیو

ی کے درمیان جدائی نہیں ڈال دی ۔”یہ سن کر ابلیس اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے :”توکتنا اچھا ہے ۔”اور اپنے ساتھ چمٹا لیتا ہے ۔ (الترغیب والترہیب،کتاب النکاح،رقم۳،ج۳،ص۵۹)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!