Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
مقبولیات

اعلی حضرت عبقری شخصیت

اعلی حضرت عبقری شخصیت

عمدۃ المحدثین سید المحققین حامئ سنن ہادئ دکن ماحئ بدع و فتن اولاد رسول جگر گوشۂ بتول شمس العلماء اعلیٰ حضرت پیر سید مقبول احمد شاہ قادری کشمیری علیہ الرحمہ کی ذات ایسی ہے کہ آپ نے پورے کرناٹک اور دکن میں مذہبِ اہلسنت کا پرچم لہرایا جو آج مسلک اعلٰی حضرت کے نام سے جانا جاتا ہے اور مذاہب باطلہ و عقائد فاسدہ کی سرکوبی کی

یہی وجہ ہے کہ آج پورا کرناٹک آپ کا احسان مند ہے آپ صاحبِ کشف اور خدا رسیدہ بزرگ تھے آپ سے سیکڑوں کرامات کا ظہور ہوا

اور آپ کی سب سے بڑی دینی خدمت یہ ہے کہ آپ نے عقائد باطلہ سے لوگوں کو بچانے کے لئے “الارشاد” نام کا ماہنامہ جاری کیا اور اس کے ذریعے اسلام کا صحیح پیغام لوگوں تک پہنچایا

آپ کی پیدائش ۱۳۱۲ھ مطابق

۱۸۹۶ء میں سرزمینِ بہشت بے نظیر کشمیرکے ضلع بارہ مولہ کوٹلری ہند وارہ میں جلوہ بار ہوئے

آپ ہمیشہ اہل دولت کو مدارس کے قیام کی طرف متوجہ کرتے اور لوگوں کو علم دینی کی طرف راغب کرتے اور ہمیشہ عوام الناس کو امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ سے وابستہ ہونے کی ترغیب دیتے

اور ہمیشہ فرماتے ۔

سنیوں کا بول بالا وہابیوں کا منہ کالا

⚡اعلٰی حضرت اعلیٰ حضرت شہِ کشمیری کی نظر میں ⚡

(1) امام اہل سنت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ نے کیا چھوڑا ہے ہر مسئلہ کی بال کی کھال نکال کر رکھ دی ہے ۔

(2) اگر ہندوستان کی سرزمین پر امام اہلسنت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ نہ ہوتے تو اہل ہندوستان کے ایمان و عقیدے کی کشتی غرق ہو جاتی۔

(3) لوگوں نے عرض کی حضور امام اہلسنت کون ہے؟ کیا وہ بہت بڑے عالم دین ہے؟

شہِ کشمیری علیہ الرحمہ نے فرمایا۔ہاں وہ اس زمانے کے مجدد ہیں اور وہ بہت بڑے عالم ہیں یہ جملہ سانس ٹوٹنے تک کہتے رہے ۔

(4) لوگوں نے عرض کی حضور اب تو امام اہلسنت نہ رہے، اب ہم کس عالم دین کی اتباع و پیروی کریں ،شہِ کشمیری نے فرمایا ہاں ان کےبعد چھوٹے فرزند حضور مصطفی رضا خان(مفتی اعظم) رحمہ اللہ کی پیروی کرنا۔

(5) لوگوں سے کہتے امام اہلسنت امام احمد رضا خاں کی کتابوں کو اپنے پاس رکھیں اور ہمیشہ ان کا مطالعہ کریں اور اسی کے مطابق ایمان وعقیدے و اعمال کی درستگی کریں ۔

(6) 1953ء میں شہ کشمیری نے فرمایا اگر آپ سبھی لوگ ایمان و عقیدہ کی درستگی چاہتے ہیں تو امام احمد رضا خاں رضی اللہ عنہ کے جماعت رضا میں ضم ہو جائیں ۔

آپ کا وصال بروز اتوار ۵/صفر المظفر ۱۳۹۰ھ مطابق ۱۲ اپریل ۱۹۷۰ء میں صبح ۷ بجکر بیس منٹ اچانک ایک نور کی جھلک اپنی تابانی دیکھا کر غائب ہوئی۔

✨ تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا ۔ تو ہے عینِ نور تیرا سب گھرانہ نور کا ✨

اور ہر سال آپ کا عرس 5۔4۔3 صفر المظفر کو منایا جاتا ہے جس میں ملک کے علماء فضلا اور ادبا، اور شعرا تشریف لاتے ہیں

اور اس سال آپ کا 51 سالہ عرس ہے جس میں ممتاز الفقہا سلطان الاساتذہ حضور محدث کبیر علامہ ضیاالمصطفی صاحب قبلہ و گلِ گلزارِ قادریت حضرت علامہ مولانا سید شاہ گلزار اسماعیل واسطی صاحب قبلہ و خلیفہ تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی اختر حسین علیمی صاحب قبلہ و حضرت علامہ مولانا مفتی غلام جیلانی ازھری صاحب قبلہ و بلبل باغ رضا و مقبول حضرت سید عبد الوصی صاحب قبلہ تشریف لارہے ہیں۔

احقر احمد رضا خان امجدی

ھانگل شریف، ھاویری، کرناٹک

متعلم: مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعتہ الرضا بریلی شریف، اترپردیش

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!