ذَوقِ نَعت ۱۳۲۶ھ برادرِ اعلیٰ حضرت شہنشاہِ سخن مولانا حسن رضا خانشاعری
خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
گروہِ اَنبیا میں مصطفیٰ خاص
نرالا حسن انداز و ادا خاص
تجھے خاصوں میں حق نے کر لیا خاص
تری نعمت کے سائل خاص تا عام
تری رحمت کے طالب عام تا خاص
شریک اس میں نہیں کوئی پیمبر
خدا سے ہے جو تجھ کو واسطہ خاص
گنہگارو نہ ہو مایوسِ رحمت
نہیں ہوتی کریموں کی عطا خاص
گدا ہوں خاص رحمت سے ملے بھیک
نہ میں خاص اور نہ میری التجا خاص
ملا جو کچھ جسے وہ تم سے پایا
تمہیں ہو مالک مُلکِ خدا خاص
غریبوں بے نواؤں بے کسوں کو
خدا نے دَر تمہارا کردیا خاص
جو کچھ پیدا ہوا دونوں جہاں میں
تصدق ہے تمہاری ذات کا خاص
تمہاری اَنجمن آرائیوں کو
ہوا ہنگامۂ قَالُوْا بَلٰی خاص
نبی ہم پایہ ہوں کیا تو نے پایا
نبوت کی طرح ہر معجزہ خاص
جو رکھتا ہے جمالِ مَنْ رَّاٰنِیْ
اسی مونھ کی صفت ہے وَالضُّحٰی خاص
نہ بھیجو اَور دروازوں پر اس کو
حسنؔ ہے آپ کے دَر کا گدا خاص