جہنم تاریک رات کی طرح سیاہ ہے:
جہنم تاریک رات کی طرح سیاہ ہے:
حضرتِ سیِّدُنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضورنبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:”اللہ عَزَّوَجَلَّ نے حضرتِ جبرائیل (علیہ السلام) کوبلاکر جنت کی طرف بھیجااور ارشاد فرمایا کہ جنت اور اہلِ جنت کے لئے میری تیار کردہ نعمتیں دیکھ۔جب حضرتِ جبرائیل(علیہ السلام)نے دیکھا توواپس آکر عرض کی: ”مجھے تیری عزت وجلال کی قسم! جو کوئی اس کے متعلق سنے گاضرور اس میں داخل ہونے کی کوشش کریگا۔”تو اسے نفس پر گراں گزرنے والی باتوں سے ڈھانپ دیا گیا۔ پھر ارشاد فرمایا:”دوبارہ جاؤ ۔”توحضرتِ جبرائیل(علیہ السلام)نے واپس آکرعرض کی :”تیری عزت وجلال کی قسم! مجھے ڈر ہے کہ اب کوئی بھی اس میں داخل نہ ہوسکے گا۔”پھر حضرتِ جبرائیل (علیہ السلام) کو جہنم کی طرف بھیج کر ارشاد فرمایا: ”دوزخ اور اہل دوزخ کے لئے میرا تیار کردہ عذاب دیکھ۔”جب حضرتِ جبرائیل(علیہ السلام) نے دیکھا تو عرض کی: ”مجھے تیری عزت و جلال کی قسم! کوئی شخص اس میں داخل نہ ہوسکے گا ۔”تو اُسے نفسانی خواہشات سے گھیردیا گیا۔پھر ارشاد فرمایا: ”دوبارہ جا کر دیکھ۔” وہ دوبارہ گئے اورلوٹ کر عرض کی: ” تیری عزت و جلال کی قسم! مجھے خوف ہے کہ سبھی اس میں داخل ہو جائیں گے ۔
(جامع التر مذی ،ابواب صفۃ الجنۃ ، باب ماجاء حفت الجنۃ بالمکارہ۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث ۲۵۶0 ، ص ۱۹0۹)
پھر جہنم کو ہزار سال جلایا گیا یہاں تک کہ سفید ہو گئی،پھر ہزار سا ل جلایا گیا تو سرخ ہو گئی، پھر ہزار سا ل جلایا گیا حتی کہ سیاہ ہو گئی ،اب یہ تاریک رات کی طرح سیاہ ہے۔”
(سنن ابن ماجۃ،ابواب الزھد، باب صفہ النار، الحدیث۴۳۲0، ص۲۷۴0)