islam
مَلک الموت کااعلان:
مَلک الموت کااعلان:
حضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دوعالَم کے مالک ومختار باذنِ پروَردْگار عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ”کوئی دن ایسانہیں کہ جس میں ملک الموت(علیہ السلا م)قبرستان میں یہ اعلان نہ کرتے ہوں: ”اے قبر والو! آج تمہیں کن لوگوں پر رشک ہے؟” تو وہ جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں:”ہمیں مسجد والوں پر رشک ہے کہ وہ مسجدوں میں نماز پڑھتے ہیں اور ہم نما ز نہیں پڑھ سکتے۔ وہ روزے رکھتے ہیں اور ہم نہیں رکھ سکتے۔ وہ صدقہ کرتے ہیں اور ہم نہیں کر سکتے۔ وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کرتے ہیں اورہم نہیں کر سکتے۔” پھر اہل قبر اپنے گذشتہ زما نے پر نادِم (یعنی شرمسار)ہوتے ہیں۔”