islam
جانشینِ عطار کا ولیمہ
جانشینِ عطار کا ولیمہ
شہزادۂ عطّار حاجی عُبَیْد عطّاری مَدَّ ظِلُّہُ الْعَالِی نے امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی حسبِ خواہش انتہائی سادَگی سے دعوتِ ولیمہ کا اِہْتِمام فرمایا جس میں صرف دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے تمام اراکین اور تین یا چار دوسرے اسلامی بھائیوں کو مدعو کیا لیکن کھانے کے وقت گھر کے باہر جمع ہونے والے دیگر عقیدت مند اسلامی بھائیوں کوبھی اندر بُلوا لیا گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی ولیمے میں شریک تھے۔ دعوتِ ولیمہ میں دال اور چاول پیش کئے گئے۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بتایا : کہ کھانا گھر میں پکایا گیا ہے ، دال پانی میں پکائی گئی ہے اور اس میں تیل کا ایک قطرہ بھی نہیں ڈالا گیا ۔ مگر کھانے والوں کا کہنا ہے کہ دال چاول حیرت انگیز طور پر انتہائی لذیذ تھے۔ (2)