جہنمیوں کاگوشت جھڑ جائے گا :
جہنمیوں کاگوشت جھڑ جائے گا :
حضرتِ سیِّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہ ٌ عَنِ الْعُیوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”جب اہلِ دوزخ کو دوزخ کی طرف ہانکا جائے گاتوجہنم ان سے سختی سے پیش آئے گی اور اُن پر ایسی بھڑکے گی کہ کسی ہڈی پر گوشت نہ رہنے دے گی یہاں تک کہ کونچوں تک جا پہنچے گی ۔” (المعجم الاوسط، الحدیث۲۷۸، ج۱، ص۹۲۔بتغیر)
اس وقت جہنمی اس حال میں ہوں گے کہ انہیں گناہوں کی وجہ سے ڈانٹا جارہاہوگا،وہ شدید عتاب میں ہوں گے، ان کی قید اورعذاب میں ہر لمحہ اضافہ ہوتاجائے گا اوروہ شدید دکھ اور تکلیف میں ہوں گے۔اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنی سچی کتاب میں ارشاد فرماتا ہے :
(5) اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیۡہِمْ نَارًا ؕ کُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوۡدُہُمْ بَدَّلْنٰہُمْ جُلُوۡدًا غَیۡرَہَا لِیَذُوۡقُوا الْعَذَابَ ؕ
ترجمۂ کنزالایمان: جنہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا عنقریب ہم ان کو آگ میں داخل کریں گے جب کبھی ان کی کھالیں پک جائیں گی ہم ان کے سوا اور کھالیں انہیں بدل دیں گے کہ عذاب کا مزہ لیں ۔(پ5،النسآء:56)
وہ دُنیوی زندگی پرخوش ہو گئے، صور پھونکے جانے کو بھول بیٹھے اور جھوٹی اُمیدوں کے دھوکے میں آگئے ۔
(6) وَالَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَہُمْ نَارُ جَہَنَّمَ ۚ لَا یُقْضٰی عَلَیۡہِمْ فَیَمُوۡتُوۡا وَلَا یُخَفَّفُ عَنْہُمۡ مِّنْ عَذَابِہَا ؕ کَذٰلِکَ نَجْزِیۡ کُلَّ کَفُوۡرٍ ﴿ۚ36﴾
ترجمۂ کنزالایمان: اور جنہوں نے کفر کیا اُن کے لئے جہنم کی آگ ہے نہ اُ ن کی قضا آئے کہ مرجائیں اور نہ اُ ن پر اس کا عذاب کچھ ہلکا کیا جائے ہم ایسی ہی سزادیتے ہیں ہربڑے نا شکرے کو ۔(پ22،فاطر:36)
ان کے لئے جہنم میں رونا ہی رونا اور بھڑکنے والی آگ کا عذاب ہے۔
(7) وَ ہُمْ یَصْطَرِخُوۡنَ فِیۡہَا ۚ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیۡرَ الَّذِیۡ کُنَّا نَعْمَلُ ؕ اَوَلَمْ نُعَمِّرْکُمۡ مَّا یَتَذَکَّرُ فِیۡہِ مَنۡ تَذَکَّرَ وَ جَآءَکُمُ النَّذِیۡرُ ؕ فَذُوۡقُوۡا فَمَا لِلظّٰلِمِیۡنَ مِنۡ نَّصِیۡرٍ ﴿٪37﴾
ترجمۂ کنزالایمان: اور وہ اُس میں چلاتے ہوں گے اے ہمارے رب! ہمیں نکال کہ ہم اچھا کام کریں اُ س کے خلاف جو پہلے کرتے تھے۔ اور کیا ہم نے تمہیں وہ عمر نہ دی تھی جس میں سمجھ لیتا جسے سمجھنا ہوتا اور ڈرسنانے والا تمہارے پاس تشریف لایا تھا تو اب چکھو کہ ظالموں کا کوئی مدد گار نہیں۔ (پ22،فاطر: 37)
حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”تمہاری یہ آگ جہنم کی آگ سے ستر درجے کم ہے اوریہ (دنیا کی آگ) بھی جہنم کی آگ سے روزانہ سترمرتبہ پناہ مانگتی ہے ۔”
(سنن ابن ماجۃ، ابواب الزھد، باب صفۃ النار، الحدیث۱۸ ۴۳، ص۲۷۴0، مختصر)
نبئ پاک،صاحبِ لولاک،سِیَّا حِ افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: ”جہنم کی آگ کوتم جتنا چاہو بیان کروتم اس کو جتنا بھی بیان کرو گے یہ اس سے بھی سخت ہوگی۔”
(سیراعلام النبلاء،الرقم۵۲۵ ابوجعفرالباقر،ج۵،ص۳۴۵)