خاموشی میں سلامتی ہے(اقوالِ صحابہ) – حق بات کرو یا چُپ رہو- جنت میں لے جانے والا عمل
خاموشی میں سلامتی ہے(اقوالِ صحابہ)
امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:اپنے آپ کوچُھپاؤ تمہارا(بُرا)تذکرہ نہیں کیاجائے گااور چُپ رہوسلامت رہو گے۔حضرت سیِّدُناابنِ مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ فرمایا کرتے:اے زبان! اچھی بات کرفائدے میں رہے گی اوربول مت کہ ندامت (شرمندگی)سے پہلے سلامت رہے گی۔حضرت سیِّدُناعبداللّٰہ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَافرمایا کرتے:اے زبان اچھی بات کہہ تجھے فائدہ ہوگااوربُری بات کہنے سے خاموش رہ سلامتی میں رہے گی۔
حق بات کرو یا چُپ رہو
حضرت سیِّدُنامَیْمُون بن مِہران عَلَـیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرت سیِّدُناسلمان فارِسی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ کی خدمت میں حاضرہوکرعرض کی:مجھے نصیحت کیجئے۔ فرمایا: گفتگو مت کرو۔اُس نے عرض کی: جولوگوں کے درمیان رہتاہے اسے بات چیت کئے بغیرچارہ نہیں۔ فرمایا:اگر گفتگو کرنی ہی ہوتوحق بات کہویا خاموش رہو۔
جنت میں لے جانے والا عمل
حضرت سیِّدُناسفیان بن عُیَیْنَہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت سیِّدُناعیسٰی رُوْحُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَـیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بارگاہ میں لوگوں نے عرض کی:ہمیں ایساعمل بتایئے جس کے سبب ہم جنّت میں داخل ہوجائیں۔
ارشادفرمایا:کبھی مت بولو۔لوگوں نے عرض:ہم اس کی طاقت نہیں رکھتے۔ ارشاد فرمایا:’’توپھراچھی بات کے علاوہ کچھ نہ بولو۔‘‘
امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُناعلیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم بیان کرتے ہیں کہ خاموشی محبت کا سبب ہے۔