islam
رکانہ پہلوان سے کشتی
عرب کا مشہورپہلوان رکانہ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے سامنے سے گزرا آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس کو اسلام کی دعوت دی وہ کہنے لگا کہ اے محمد!( صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) اگر آپ مجھ سے کشتی لڑ کر مجھے پچھاڑ دیں تو میں آپ کی دعوت اسلام کو قبول کر لوں گا۔ حضور اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم تیار ہو گئے اور اس سے کشتی لڑ کر اس کو پچھاڑ دیا، پھر اس نے دوبارہ کشتی لڑنے کی دعوت دی آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے دوسری مرتبہ بھی اپنی پیغمبرانہ طاقت سے اس کو اس زور کے ساتھ زمین پر پٹک دیا کہ وہ دیرتک اٹھ نہ سکا اور حیران ہو کر کہنے لگا کہ اے محمد !(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) خداکی قسم! آپ کی عجیب شان ہے کہ آج تک عرب کاکوئی پہلوان میری پیٹھ زمین پر نہیں لگا سکا مگر آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے دم زدن میں مجھے دو مرتبہ زمین پر پچھاڑ دیا۔ بعض مؤرخین کا قول ہے
کہ رکانہ فوراً ہی مسلمان ہو گیا مگر بعض مؤرخین نے لکھا ہے کہ رکانہ نے فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا۔ واﷲ تعالیٰ اعلم۔(1) (زرقانی جلد۴ ص۲۹۱)