islam
غیرت میں حد سے بڑھنے کی مُمانعت
غیرت میں حد سے بڑھنے کی مُمانعت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ جن معاملات میں شک و شُبہ کی گنجائش ہی نہ ہو ان میں بلاوجہ شکوک و شُبہات میں مبُتلا ہو کر اپنے متعلقین پر غیرت کھانا دُرُست نہیں کیونکہ یہ بدگمانی ہے اور بدگمانی حرام ہےلہٰذا ہمیں چاہئے کہ غیرت کے معاملے میں حد سے بڑھنے کے بجائے ہمیشہ ہوش سے کام لیں ۔ جیساکہ حضرت سیّدُنا سلیمان عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنے شہزادے کو نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا : اے میرے لختِ جگر!اپنی بیوی کے معاملے میں حد سے نہ بڑھنا کہ تم اپنی بیوی پر تہمت لگا بیٹھو حالانکہ وہ اس تہمت سے بَری ہو۔ (1)اسی طرح امیرالمومنین حضرت سَیِّدُنا عَلِیُّ المُرتَضیٰ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا : اپنی زَوجہ پر اتنی زیادہ غیرت بھی نہ کھاؤ کہ وہ تمہاری وجہ سے بدنام ہوجائے کیونکہ غیرت کی ایک حد ہے اگر بندہ اس حد سے تجاوُز کرے تو ممکن ہے کہ اس کے ذِمّہ جو حُقوق ہیں اُن میں کمی کا مرتکب ہوجائے۔ (2)
________________________________
1 – شعب الایـمان ، باب فی الـخوف من اللہ تعالٰی ، ۱ / ۴۹۹ ، حدیث : ۸۳۰
2 – قوت القلوب ، الفصل الخامس والاربعون ، ذکر التزویج وترکه ایھما افضل ، ۲ / ۴۱۸