Our website is made possible by displaying online advertisements to our visitors. Please consider supporting us by whitelisting our website.
islam

مہر کتنا باندھنا چاہیے۔

سوال(الف) مہر کتنا باندھنا چاہیے۔ تفصیل سے لکھیں۔
(ب) دلہا دلہن کو بٹھا کر اجنبی مردوعورت مل کر ہنسی مسخرا کارسم ادا کرتے ہیں۔یہ کیاجائز ہے؟ عورت کوکونسے دھات کی زیور پہننا جائز ہے یا نہیں؟۔
جواب: (الف)مہر کی مقدار زیادہ مقرر نہیں۔ زیادتی کا حد مقرر نہیں۔اتنا باندھا جائے کہ شوہر اس کو ادا کر سکے ،کم مقدار دس درہم یعنی پونے تین روپیے ۔اگر اس سے کم باندھا جائے تو اس وقت مہر مثل دینا پڑتا ہے یعنی اس کی ماں یا بہنوں کی جو مہر مقرر ہے وہ دینا پڑتا ہے۔مہر جتنا بھی باندھا جائے خواہ دینے کی یا نہ دینے کی نیت کرے پردینا ہی پڑتا ہے۔
(ب) اجنبی مردوں کے سامنے عورتوں کا آنا اوردلہا اور دلہن کوبٹھاناان کے ساتھ ہنسی مسخرا کرناوغیرہ وغیرہ  یہ سب ناجائز اور حرام ہے۔ یہ رسم ورواج ہندوستان میں ہندوؤں سے سیکھا ہے۔
(ج)دھاتوں میں سے کوئی دھات کا زیور پہننا جائز نہیں ،سوائے سونا چاندی کے۔
(د) پھولوں کا سہرا باندھنا جائز ہے جس میں تار وغیرہ کی قسم کے نہ ہوں مرد کو مہندی لگاناجائز نہیں۔ عورتوں کے واسطے جائز ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!