islamنعتیہ ادبی
حمد صابرفخرالدین یادگیر
حمد
نئے چراغ پرانے چراغ بھی تیرے
جو آرہے ہیں نظر وہ ایاغ بھی تیرے
ہمارے دل کا گلستاں بھی ہے ترا یارب
جو ہیں بہشت بریں میں وہ باغ بھی تیرے
نظر سے تیری نہیں ہے کوئی بھی شیٔ مخفی
قدم قدم پہ ہیں پھیلے سراغ بھی تیرے
جو تنگیاں ہیں وہ میرا نصیب ہیں یارب
تمام وسعتیں سارے فراغ بھی تیرے
مجھے ملی ہیں جو علم وعمل کی سوغاتیں
ہیں ان کے طاق میں روشن چراغ بھی تیرے
صابرفخرالدین یادگیر